بچوں کی اموات کو بڑھا چڑھا کر پیش کیا گیا : آدتیہ ناتھ کا ادعا

لکھنو 26 اگسٹ ( سیاست ڈاٹ کام ) بی آر ڈی میڈیکل کالج گورکھپور میں درجنوں بچوں کی اموات کے ایک سال بعد چیف منسٹر یو پی آدتیہ ناتھ نے کہا ہے کہ ہاسپٹل کی داخلی سیاست کی وجہ سے اس واقعہ کو بڑھا چڑھا کر پیش کیا گیا ہے ۔ اس دوران اپوزیشن کانگریس نے آدتیہ ناتھ کے بیان پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ چیف منسٹر اترپردیش در اصل اپنی ناکامیوں کو چھپانے اس طرحکا بیان دے رہے ہیں۔ یہاں ریاستی نیوٹریشن پروگرام کا افتتاح کرتے ہوئے چیف منسٹر آدتیہ ناتھ نے کہا کہ جب انہوں نے پہلی مرتبہ بچوں کی اموات کے تعلق سے سنا تو انہیں وہ واقعہ یاد آگیا جب ایک رپورٹر نے دواخانہ کے ایک وارڈ میں داخلہ کی اجازت نہ دینے پر غلط نیوز تحریر کی تھی ۔ گذشتہ سال انہیں دواخانہ کی اطلاع ملی تو وہ سمجھے کہ یہ غلط اطلاع ہوگی لیکن جب تمام نیوز چینلس اور میڈیا نے اسے بڑا مسئلہ بنا دیا تو انہوں نے ڈی جی ہیلت کو گورکھپور روانہ کیا اور رپورٹ طلب کی ۔ ریاستی وزیر صحت کو بھی دواخانہ کو روانہ کیا گیا تھا اور ان سے بھی کہا گیا تھا کہ وہ اس واقعہ کے تعلق سے رپورٹ پیش کریں۔ آدتیہ ناتھ نے لوک سبھا میں گورکھپور کی پانچ مرتبہ نمائندگی کی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ و زرا اور عہدیداروں کو روانہ کرنا جب کافی نہیں ہوا تو دوسرے دن خود انہوں نے دواخانہ کا دورہ کیا تھا ۔ انہوں نے وہاں لوگوں سے سوال کیا کہ حقیقی مسئلہ کیا ہے ۔ ان سے کہا گیا کہ مسئلہ ایسا نہیںہے ۔ اگر واقعی آکسیجن کی کمی کی وجہ سے اموات ہوتیں تو جن بچوں کو وینٹیلیٹر پر رکھا گیا تھا وہ پہلے فوت ہوجاتے ۔ تب انہیں خیال آیا کہ یہاں واقعی کوئی دوسرا مسئلہ تھا ۔ بی آر ڈی میڈیکل کالج میں جملہ 60 بچوں کی اموات ہوئی تھیں۔ آدتیہ ناتھ کے بیان پر کانگریس نے شدید رد عمل ظاہر کیا ہے اور کہا کہ چیف منسٹر در اصل اپنی ناکامیوں کی پردہ پوشی کیلئے اس طرح کا بیان دے رہے ہیں۔ چیف منسٹر کا رویہ قابل مذمت ہے ۔