واشنگٹن۔ 24 مارچ ۔(سیاست ڈاٹ کام) وائٹ ہاؤس کے نئے قومی سلامتی کے مشیر جان بولٹن کا امریکی خفیہ ایجنسیوں کے ساتھ ٹکراؤ کی طویل تاریخ رہی ہے ۔ شمالی کوریا اور ایران کا مسئلہ موجودہ وقت میں امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ اور جان بولٹن کے سامنے سب سے بڑا چیلنجز ہے ۔بولٹن ان دونوں سنگین ایشوز پر کیا موقف اختیار کرتے ہیں اس کا سبھی کو انتظار ہے ۔بولٹن9اپریل کو اپنا عہدہ سنبھالیں گے ۔ بولٹن ریٹائر ہو رہے لیفٹیننٹ جنرل ایچ آر میک ماسٹر کی جگہ لیں گے ۔ بولٹن کے عوامی بیانات سے یہ معلوم ہوتا ہے کہ وہ ایران جوہری معاہدہ اور شمالی کوریا کے معاملہ پر امریکی صدر جیسے ہی خیالات رکھتے ہیں۔ جان بولٹن کے بارے میں عام خیال یہی ہے کہ وہ اسرائیل کے حامی اور ایران کے بہت بڑے مخالف ہیں۔ اسرائیل کے وزیرِ انصاف نے ایک بیان میں کہا کہ صدر ٹرمپ مسلسل اسرائیل کے سچے اور کھرے دوستوں کو اہم عہدوں پر فائز کر رہے ہیں۔