بوسٹن بم دھماکوں کا مجرم معافی کا طلبگار

واشنگٹن ۔ 25 جون (سیاست ڈاٹ کام) امریکہ کے شہر بوسٹن میں دو سال قبل بم دھماکے کرنے کے مجرم جوہر سارنیف نے اس حملے کے متاثرین سے معافی مانگی ہے۔21 سالہ چیچن نڑاد سارنیف نے چہارشنبہ کو عدالت میں خود کو رسمی طور پر موت کی سزا سنائے جانے سے پہلے یہ معافی مانگی۔دھماکے میں زخمی ہونے والوں اور ہلاک شدگان کے لواحقین کو مخاطب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ’مجھے افسوس ہے کہ میں نے جانیں لیں اور آپ سب کو تکلیف میں مبتلا کیا۔جوہر سارنیف اور ان کے بھائی نے 2013 میں بوسٹن میں ہونے والی سالانہ میراتھن ریس کے موقع پر اختتامی لائن کے قریب بم نصب کیے تھے جن کے پھٹنے سے چار افراد ہلاک اور 264 زخمی ہوئے تھے۔جوہر کے 26 سالہ بھائی تیمرلان سارنیف بوسٹن بم دھماکوں کے دو روز بعد پولیس کے ساتھ مقابلے میں مارے گئے تھے جبکہ انھیں امریکی پولیس نے میساچوسٹس میں ایک کشتی سے گرفتار کیا تھا۔ جاریہ سال مئی میں ان پر چلائے جانے والے مقدمے میںجیوری نے طویل مشاورت کے بعد انھیں مہلک ٹیکے کے ذریعے سزائے موت دینے کا فیصلہ سنایا تھا۔ چہارشنبہ کو عدالت میں سارنیف نے مقدمے کے دوران اپنے پہلے بیان میں کہا کہ انھوں نے ان سب لوگوں کی بات سنی جو مقدمے میں گواہی دینے آئے اور انہوں نے حملے میں زندہ بچ جانے والے لوگوں کی مضبوطی، صبر و تحمل اور وقار کو بھی دیکھا۔سماعت کے بعد کمرہ عدالت کے باہر متاثرین کی جانب سے سارنیف کے معافی مانگنے پر ملا جلا ردعمل دیکھنے کو ملا۔