ڈھاکہ ۔ 6 نومبر (سیاست ڈاٹ کام) بنگلہ دیش پولیس نے ایک دیسی ساختہ ممنوعہ دہشت گرد گروپ کے سربراہ کو ہلاک کردیا جن پر متعدد بیرونی ممالک کے افراد، بلاگرس، دائیں بازو کے جہدکاروں کو ہلاک کرنے کا الزام ہے جن میں سب سے اہم 2016ء میں ڈھاکہ کے ایک کیفے میں کیا گیا حملہ شامل ہے جس میں 20 افراد بشمول ایک ہندوستانی لڑکی ہلاک ہوگئے تھے۔ خورشید عالم عرف شمیم جو جمعیتہ المجاہدین بنگلہ دیش (JMB) کا سربراہ تھا، پولیس کیساتھ بوگرا نامی مستقر میں جھڑپ کے دوران مارا گیا۔ دریں اثناء بوگرا صدر سرکل کے ایڈیشنل پولیس سپرنٹنڈنٹ سناتن چکربرتی نے بتایا کہ تانتی پکور علاقے میں پولیس نے دھاوا کیا تھا کیونکہ یہ خفیہ اطلاع دی گئی تھی کہ اس علاقہ میں دہشت گردوں کا ایک گروپ موجود ہے۔ پولیس کو دیکھتے ہی دہشت گردوں نے فائرنگ شروع کردی اور پولیس نے اپنے تحفظ میں جوابی فائرنگ کی جس سے باقاعدہ ایک جھڑپ شروع ہوگئی حالانکہ بیشتر دہشت گرد وہاں سے فرار ہوگئے لیکن پولیس کوخورشید عالم کی نعش ملی جو گولیوں سے چھلنی ہوچکی تھی۔