بی این پی اور حلیفوں کا بائیکاٹ ، دو روزہ بند کا اعلان
ڈھاکہ ۔ 4 ۔ جنوری : ( سیاست ڈاٹ کام ) : بنگلہ دیش میں نئے پارلیمنٹ کے انتخاب کے لیے کل ووٹ ڈالے جائیں گے لیکن اصل اپوزیشن جماعت بی این پی کی جانب سے بائیکاٹ کے سبب ان ( انتخابات ) کی ساکھ و اعتبار متاثر ہوگئی ہے ۔ حکمراں عوامی لیگ کی سربراہ وزیراعظم شیخ حسین کی کٹر سیاسی حریف و اپوزیشن لیڈر خالدہ ضیا نے کل سے 48 گھنٹوں کی ملک گیر ہڑتال شروع کرنے کا اعلان کیا ہے ۔ اس دوران پر تشدد واقعات میں کم سے کم دو افراد ہلاک ہوگئے ۔
علاوہ ازیں کئی پولنگ بوتھس اور ایک ٹرین کو نذر آتش کردیا گیا ۔ اپوزیشن کارکنوں نے رائے دہی کو روکنے کی آخری کوشش کے طور پر ملک گیر ہڑتال کو زبردستی نافذ کررہے ہیں ۔ خالدہ ضیا نے عام پارلیمانی انتخابات کو ’ فریب و دھوکہ ‘ قرار دیا ہے ۔ سرکاری عہدیداروں نے کہا ہے کہ اپوزیشن پارٹیوں کی جانب سے بائیکاٹ کے باوجود رائے دہی کی تمام تیاریاں مکمل کرلی گئی ہیں ۔ الیکشن کمیشن کے عہدیداروں نے کہا ہے کہ بی این پی اور اس کے حلیفوں کے بغیر پارلیمنٹ کے 300 کے منجملہ 147 حلقوں میں کل رائے دہی ہوگی ۔ ماباقی حلقوں میں امیدواروں کو بلا مقابلہ منتخب قرار دیا جائے گا ۔ 147 پارلیمانی حلقوں میں 390 مقابلہ کررہے ہیں جن میں اکثر کا تعلق عوامی لیگ اور اس کی حلیف جاتیہ پارٹی سے ہے ۔ بنگلہ دیش میں رائے دہندوں کی تعداد 4.4 کروڑ ہے ۔۔