سیاہ لباس میں ملبوس پرچم برداروں کا 50 کیلومیٹر طویل جلوس ، جنگی شہیدوں کو خراج
ڈھاکہ ۔ 26 مارچ ۔(سیاست ڈاٹ کام) بنگلہ دیش نے آج اپنا 45 واں یوم آزادی منایا عوام نے ان لاکھوں افراد کو خراج عقیدت ادا کیاجو پاکستان کے خلاف لڑی گئی جنگ آزادی میں ہلاک ہوگئے تھے ۔ طلوع سے قبل نیم مضافاتی علاقہ ساور میں ہزاروں افراد نے قومی یادگار پہونچ کر شہیدوں کو خراج عقیدت ادا کیا ۔ اس موقع پر 21 توپوں کی سلامی دی گئی ۔ صدر عبدالحمید اور وزیراعظم شیخ حسینہ نے سب سے پہلے اس یادگار پر پھول چڑھایا اور فوج نے روایتی بُگل بجایا ۔ واضح رہے کہ 1770 ء کے دوران متحدہ پاکستان میں عوامی لیگ کے سربراہ شیخ مجیب الرحمن کی پارٹی نے فقیدالمثال اکثریت کے ساتھ انتخابی فتح حاصل کی تھی لیکن اقتدار کی منتقلی پر پیدا شدہ تنازعہ میں انھیں اکثریت کے باوجود اقتدار سے محروم رکھے جانے پر لڑائی چھڑ گئی تھی اور غاصب پاکستانی فوج نے 25 مارچ 1971 کی درمیان شپ توپوں ، دبابوں اور بکتر بند گاڑیوں کے ساتھ اُس وقت کے مشرقی پاکستان پر انتہائی بربریت انگیز یلغار کی تھی ۔ اس جنگ کے نتیجہ میں پاکستان ٹوٹ گیا ۔ بانی بنگلہ دیش مجیب الرحمن کی قیادت میں ایک نئے ملک کا وجود عمل میں آیا ۔ بنگلہ دیش نے ہندوستان کی مدد سے اپنی جنگ آزادی جیت لی اور یہ تنازعہ بھی ختم ہوگیا جس کے نتیجہ میں لاکھوں افراد ہلاک ہوئے تھے ۔ جنگی المیہ کی خوفناک یادیں تازہ کرتے ہوئے سیاہ لباس میں ملبوس سینکڑوں افراد اپنے ہاتھوں میں بنگلہ دیشی قومی پرچم تھام کر ڈھاکہ کے وسطی شہید مینار سے 50 کیلومیٹر کی دوڑ کااہتمام کیا جو ساور کی قومی یادگار پر ختم ہوئی ۔