بنگلور ۔ ناندیڑ ایکسپریس کے اے سی کوچ میں آگ ‘ 26 مسافرین زندہ جل گئے

اننت پور ۔ 28 ۔ ؟سمبر : ( پی ٹی آئی ) : بنگلور ۔ ناندیڑ ایکسپریس کے ایک ایرکنڈیشنڈ کوچ میں آج صبح کی اولین ساعتوں کے دوران اچانک مہیب آگ بھڑک اٹھنے کے سبب بشمول دو بچے کم سے کم 26 افراد زندہ جھلس کر فوت ہوگئے ۔ دیگر 13 افراد بری طرح زخمی ہوگئے ہیں ۔ یہ المناک حادثہ ٹرین کے اے سی 3 ٹئیر کمپارٹمنٹ B – 1 میں اس وقت پیش آیا جب بنگلور ۔ ناندیڑ ایکسپریس آج صبح کی اولین ساعتوں کے دوران آندھرا پردیش کے ضلع اننت پور میں سری ستیہ سائی پرشانتی نیلائم ریلوے اسٹیشن کے قریب سے گذر رہی تھی ۔ بیان کیا جاتا ہے کہ انجن سے چوتھے ڈبہ اے سی 3 ٹئیر کوچ B-1 میں رات 3-45 بجے یہ آگ بھڑک اٹھی تھی جب اکثر مسافرین محو خواب تھے ۔ ریلوے اور پولیس عہدیداروں نے بتایا کہ اس کوچ میں جملہ 65 مسافرین سوار تھے جن میں سے بیشتر نے بیت الخلا کیبن کی کھڑکیوں کے شیشے توڑتے ہوئے باہر چھلانگ لگادی اور آگ سے بچنے میں کامیاب رہے ۔ آگ لگنے کا پتہ چلنے کے فوری بعد ڈرائیور نے حاضر دماغی سے کام لیتے ہوئے اس بدنصیب بوگی میں اچانک آگ بھڑک اٹھنے کا پتہ چلالیا ۔ اور کتہ چیرو اسٹیشن کے قریب ٹرین کو روک دیا جہاں فورا اس ڈبہ کو باقی ماندہ بوگیوں سے علحدہ کردیا گیا ۔ جس کے نتیجہ میں آگ کو دیگر بوگیوں تک پھیلنے سے روک لیا گیا ۔ آگ لگنے کے حادثہ میں زندہ بچ جانے والے مسافرین نے بتایا کہ وہ جھلسنے کے احساس کے ساتھ نیند سے جاگے اور آگ آگ چیخنے لگے ۔ وہ کسی کو مدد کیلئے بھی پکار رہے تھے اور وہ دروازے کے سمت دوڑ کر کھڑکیاں توڑتے ہوئے باہر کودنے میں کامیاب رہے ۔ حالانکہ 38 مسافرین خوش قسمت رہے کہ وہ ٹرین سے اترنے میں کامیاب رہے لیکن ان میں کچھ کے رشتہ دار اس آگ میں جھلس کر رہ گئے ۔ کہا گیا ہے کہ بنگلور سے تعلق رکھنے والا چرن نامی ایک مسافر دوسرے تقریبا 20 مسافرین کو آگ سے بچانے میں کامیاب رہا لیکن اس آگ میں اس کی شریک حیات اور خسر زندہ جل گئے ۔ ضلع سے تعلق رکھنے والے ریاست کے وزیر مال این رگھو ویرا ریڈی نے یہ بات بتائی ۔ وزیر ریلوے مسٹر ملکارجن کھرگے جائے حادثہ پر پہونچ گئے ہیں اور انہوں نے بتایا کہ 26 افراد آگ لگنے کی وجہ سے جل گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نعشوں کو سائینسی اور طبی معائنوں کیلئے بنگلور منتقل کیا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اب تک وہاں نو نعشوں کی شناخت ہوسکی ہے ۔ ٹکٹس پر فراہم کردہ پتوں اور فون نمبرات کے ذریعہ متوفی مسافرین کے رشتہ داروں سے رابطہ کی کوشش کی جا رہی ہے ۔ مسٹر کھرگے نے اعلان کیا کہ ریلوے سیفٹی کمشنر اس حادثہ کی تحقیقات کرینگے اور پتہ چلائیں گے کہ خامیاں کہاں رہی ہیں جن کی وجہ سے یہ حادثہ پیش آیا ۔ اننت پور کے ڈسٹرکٹ سپرنٹنڈنٹ پولیس ایس سنتھل کمار نے پی ٹی آئی سے کہا کہ اس حادثہ میں تاحال 26 افراد فوت ہوچکے ہیں ۔ راحت و امدادی کام جاری ہیں ۔ گنتکل ریلوے پولیس کے ایس پی جناردھن نے کہا کہ 13 زخمیوں کو اننت پور کے مختلف دواخانوں میں شریک کیا گیا ہے ۔ آتشزدگی کی اصل وجوہات کا ہنوز علم نہیں ہوسکا ہے لیکن ریلوے بورڈ کے چیرمین ارونیندرا کمار نے کہا کہ بادی النظر میں دو وجوہات ہوسکتی ہیں ایک برقی شارٹ سرکٹ دوسری بوگی میں آتش گیر مادہ ( ایندھن ) کی موجودگی ممکن ہے ۔ وزیر ریلوے ملیکارجن کھرگے نے اس واقعہ کو انتہائی المناک و بدبختانہ قرار دیا اور کمشنر ریلوے سیفٹی کے ذریعہ تحقیقات کا حکم دیا ۔ انہوں نے مہلوکین کے خاندانوں کو فی کس پانچ لاکھ روپئے ایکس گریشیا دینے کا اعلان بھی کیا ۔ آندھرا پردیش کے ڈائرکٹر جنرل پولیس ( ڈی جی پی ) بی پرساد راؤ نے کہا کہ ’ ابتدائی تحقیقات سے پتہ چلا ہے کہ ایرکنڈیشنڈ یونٹ میں برقی شارٹ سرکٹ سے یہ حادثہ پیش آیا ہے ‘ ۔ ساوتھ سنٹرل ریلوے نے کہا کہ 16 کوچس پر مشتمل یہ ٹرین کل رات 10-45 بجے بنگلور سے روانہ ہوئی تھی اور آگ سے خاکستر ہونے والے کوچ میں 65 مسافر سوار تھے ۔ ریلوے حکام نے کہا کہ نعشیں بنگلور کے وکٹوریہ ہاسپٹل کو منتقل کردی گئی تھیں ۔ وزیر اعظم منموہن سنگھ نے اس المناک حادثہ اور انسانی جانوں کے اتلاف پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا ۔ انہوں نے وزیر ریلوے ملک ارجن کھرگے سے ربط پیدا کرتے ہوئے مقام واقعہ پر جاری راحت رسانی کے کاموں کے بارے میں معلومات حاصل کیا ۔ اننت پور کے ڈسٹرکٹ میڈیکل اینڈ ہیلت آفیسر ڈاکٹر رام سبا راو نے کہا کہ جھلس جانے سے ناقابل شناخت ہوجانے والی نعشوں کی ہڈیوں کو ڈی این اے ٹسٹ کیلئے محفوظ کرلیا جائے گا ۔ اننت پور میں یہ دوسرا ٹرین حادثہ ہے ۔ گذشتہ سال مارچ میں پینوکنڈہ کے قریب بنگلور جانے والی ہمپی ایکسپریس ٹہری ہوئی مال گاڑی سے ٹکرانے کے نتیجہ میں 23 افراد ہلاک ہوگئے تھے ۔
متوفی مسافرین کیلئے فی کس پانچ لاکھ روپئے ایکس گریشیا کا اعلان
نئی دہلی 28 ڈسمبر ( آئی این این ) وزیر ریلوے مسٹر ملکارجن کھرگے نے بنگلور سٹی ۔ ناندیڑ ایکسپریس میں لگی آگ کو انتہائی افسوسناک قرار دیا ہے ۔ انہوں نے حادثہ میں مرنے والے مسافرین کے رشتہ داروں سے اظہار ہمدردی کیا اور حکام کو ہدایت دی کہ زخمیوں بہترین طبی امداد فراہم کی جائے ۔ انہوں نے مرنے والوں کے لواحقین کیلئے فی کس پانچ لاکھ روپئے اور شدید زخمیوں کیلئے ایک لاکھ روپئے اور معمولی زخمیوں کیلئے فی کس پچاس ہزار روپئے امداد کا بھی اعلان کیا ہے ۔