بنگال تشدد میں سرحد پار مداخلت کاری کی چھان بین :مرکز

نئی دہلی6جولائی (سیاست ڈاٹ کام) مغربی بنگال کے 24پرگنہ کے بشیر ہاٹ میں ہند۔بنگلہ دیش سرحد پربم پھینکے گئے اور تصادم کا واقعہ پیش آیا۔ مرکز نے اِس واقعہ کا نوٹ لیتے ہوئے ریاستی حکومت اور مرکزی ایجنسیوں سے کہا کہ وہ ہنگامہ آرائی کے لئے سرحد پار سے غیر سماجی عناصر کے ممکنہ عمل دخل کی چھان بین کریں۔ذرائع کے مطابق ایسی خبریں ملی ہیں کہ سرحد پار کے بعض گروپوں نے بدوریا علاقے میں ایک فیس بک پوسٹنگ کی وجہ سے پیدا فرقہ وارانہ کشیدگی کا فائدہ اٹھانے اور تشدد کو ہوا دینے کی کوشش کی ہے ۔ سرحدی سیکورٹی فورس (بی ایس ایف) کی چار کمپنیوں کوسیول اور پولیس انتظامیہ کی مدد کے لئے مرکز کی طرف سے تعینات کیا گیا ہے تاکہ سرحد پر نگرانی بڑھائی جا سکے ۔ بدوریا اور اطراف و اکناف کے علاقوں میں آج عام حالات بحال رہے اور سکیورٹی ایجنسیوں نے سخت چوکسی برقرار رکھی۔ دوکانات اور مارکٹس کھل گئے جبکہ بس خدمات بھی بحال ہوگئی۔ مقامی عوام اپنے گھروں سے باہر نکل رہے ہیں۔ تاہم انٹرنیٹ خدمات مسدود ہیں اور حساس علاقوں میں پیرا ملٹری فورسیس اور پولیس کو تعینات کیا گیا ہے۔