طالبات پر لاٹھی چارج ، مرکزی حکومت کی کارکردگی پر بڑا سوالیہ نشان
ممبئی۔ 26 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) بی جے پی کی حلیف پارٹی شیوسینا نے بنارس ہندو یونیورسٹی واقعہ پر وزیراعظم نریندر مودی کو تنقید کا نشانہ بنایا اور ان کی حکومت کی کارکردگی پر سوال اٹھایا۔ اس نے وزیراعظم سے سوال کیا کہ آیا بنارس ہندو یونیورسٹی کی طالبات پر لاٹھی چارج ہی خواتین کا نصیب ہے، جنہوں نے بے شمار خوابوں اور خواہشات کے ساتھ اُنہیں ووٹ دے کر منتخب کیا تھا۔ شیوسینا جو مہاراشٹرا اور مرکز کی حکومتوں پر مسلسل تنقیدیں کرتی آئی ہے ، اس کا خیال ہے کہ حکمراں این ڈی اے کو اس لئے قائم کیا گیا ہے کہ وہ ایک اچھی حکومت دے سکے لیکن اس حکومت کی کارکردگی پر بڑا سوالیہ نشان لگ چکا ہے۔ شیوسینا نے وزیراعظم پر نکتہ چینی کی جنہوں نے کل ہی 16,000 کروڑ روپئے کی اسکیم ’’شوبھاگیہ‘‘ کا آغاز کیا ہے جس کے ذریعہ 4 کروڑ گھروں کو بلاخلل برقی سربراہ کی جائے گی۔ ملک کی بیٹیوں پر لاٹھیاں برسائی جارہی ہیں اور آپ خاموش تماشائی بنے بیٹھے ہیں۔ آپ کی پارٹی کے ورکرس بدامنی پھیلا رہے ہیں ، اگر آپ اسی طرح خاموش رہیں گے تو ان کے حوصلے بڑھتے رہیں گے۔ شیوسینا نے ماضی میں دیگر کئی مسائل جیسے گاؤ دہشت گردی ، نوٹ بندی ، جی ایس ٹی کے خلاف بھی آواز اٹھائی ہے۔ شیوسینا کا دعویٰ ہے کہ مرکزی حکومت مناسب تیاری کے بغیر دور رس نتائج کے حامل اقدامات کررہی ہے، تاہم یہ بھی درست ہے کہ شیوسینا ریاستی بی جے پی حکومت کی تائید کررہی ہے جس پر این سی پی نے سوال اٹھائے ہیں۔