بنارس ہندو یونیورسٹی میں معمول کی سرگرمیاں بحال

وارانسی۔ 3 اکتوبر۔ ( سیاست ڈاٹ کام ) بنارس ہندو یونیورسٹی (بی ایچ او)میں طالبات پر گزشتہ 23 ستمبر کو ہونے والی لاٹھی چارج کے بعد پہلی بار کھلنے والی یونیورسٹی میں معمول کی سرگرمیاں بحال ہوگئی ہیں۔سرکاری ذرائع نے آج یہاں بتایا کہ بی ایچ یو میں ہونے والے واقعہ کے بعددسہرہ کی تعطیلات کا25 ستمبر سے اعلان کردیا گیا تھا۔ یونیورسٹی دوبارہ کھل گئی ہے ۔ صبح کے وقت یونیورسٹی کی سڑکوں پر رونق لوٹ آئی ۔ لڑکیاں اپنے گھروں سے ہوسٹل واپس آ گئی ہیں۔ چھیڑخانی کے واقعے کے بعد گزشتہ ماہ مظاہرہ کرنے والے طالبات سے نمٹمنے سے متعلق طریقوں پر تنقید کے شکار بی ایچ یو وی سی گریش چندر ترپاٹھی ذاتی وجوہات کا حوالہ دیتے ہوئے لمبی چھٹی پر چلے گئے ہیں۔ ان کی میعاد 30 نومبر تک ہے ۔الہ آباد یونیورسٹی کے سابق پروفیسر ترپاٹھی کو 2014 ء کو تین سال کے لئے بی ایچ یو کا وائس چانسلر مقرر کیا گیا تھا۔ یہ خیال کیا جارہا ہے کہ انسانی وسائل کی ترقی کی وزارت چھیڑ چھاڑ کے واقعے کے بعد، مرکزی حکومت پورے مسئلے سے نمٹنے کے طریقہ کار سے خوش نہیں تھی۔دوسری جانب انسانی وسائل کی ترقی وزارت کے حکام کا کہنا ہے کہ مرکزی حکومت نے وائس چانسلر کو چھٹی پر جانے کے لئے نہیں کہا تھا۔ یہ ان کا ذاتی فیصلہ ہے ۔