بمبار بن کر جنت میں جائیں گے ؟ مولانا سے پرینک کال

نئی دہلی ۔ 19 فبروری (سیاست ڈاٹ کام) مزاح اور تفریح کیلئے ٹی وی پر ویسے تو کئی پروگرامس اور فرضی فون کالس سے عوام کو لطف اندوز ہونے کا موقع فراہم کیا جاتا ہے جس میں ایک پروگرام جمن کا بھی مشہور ہے جو کہ عوامی مسائل پر فرضی اور مزاحیہ فون کالس کرتے ہوئے عوام کی توجہ اس جانب مبذول کروانے کی کوشش کی جاتی ہے۔ پلوامہ کے حادثہ اور اس واقعہ کو انجام دینے والے خودکش بمبار کے ویڈیو کے بعد سوشیل میڈیا پر کئی طرح کے بحث و مباحثے شروع ہوچکے ہیں لہٰذا جمن نے بھی اس حالیہ بم دھماکہ کا ذکر کرتے ہوئے ایک مولانا کو فون کیا اور سوال کیا کہ جنت میں جانے کا راستہ کیا ہے تو مولانا نے قرآن و حدیث کی روشنی میں نیک اعمال اور اچھے اخلاق کے ساتھ نیکیوں کے ذریعہ جنت کا راستہ بتایا۔ اس پر جمن نے دوسرا سوال کیا کہ خود کو بم سے باندھ لیا جائے تو 72 حوروں تک پہنچنے کا آسان راستہ ہے؟ جیسا کہ دہشت گردوں کے ویڈیو میں کہا جاتا ہے تو اس پر مولانا نے صاف الفاظ میں کہا کہ یہ بالکل غلط ہے اور اسلام اس کی اجازت نہیں دیتا۔ اسلام کا ماننا ہیکہ ایسا لوگ سیدھے جہنم میں جائیں گے اور جہنم میں بھی اسے سب سے نچلا حصہ ملے گا۔ مولانا نے جمن کو مزید کہا کہ خودکشی ہر حالت میں حرام ہے اور حرام کام کا ٹھکانا جہنم ہے۔