غزہ / یروشلم 31 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) اسرائیل نے آج غزہ میں فوجی کارروائی روکنے عالمی اپیلوں کو مسترد کردیا اور کہا کہ وہ اس وقت تک کسی طرح کی جنگ بندی کیلئے رضا مند نہیں ہوگا تب تک حماس یہ تعمیر کردہ تمام سرنگوں کو تباہ نہیں کیا جاتا ۔ دوسری طرف 24 دن سے جاری اس لڑائی میں فلسطینی جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 1400 کے قریب پہنچ گئی ہے ہیں ۔وزیر اعظم اسرائیل بنجامن نتن یاہو نے کہا کہ حماس کی تعمیر کردہ تمام سرنگوں کو تباہ کرنے کا ہم نے تہیہ کرلیا ہے ۔ ان سرنگوں کے ذریعہ وہ ہمارے علاقوں میںداخل ہورہے ہیں۔ وہ اس وقت تک کسی جنگ بندی کیلئے تیار نہیں ہوں گے جب تک اسرائیلی فوج یہ اہم کام پائے تکمیل کو نہیں پہنچاتی اور اسرائیل کے تحفظ کیلئے ایسا کرنا ضروری ہے۔ غزہ میں بے قصور انسانی اموات پر اسرائیل کو بین الاقوامی تنقیدوں اور شدید دباو کا سامنا ہے ۔ انہوں نے یہ تبصرہ اس وقت کیا جبکہ اسرائیلی سکیوریٹی کابینہ نے کل رات 8 جولائی کو شروع کی گئی ’’آپریشن پروٹکٹیو ایڈج‘‘ کو جاری رکھنے کی منظوری دے دی۔
اسرائیل نے اپنی فوجی مہم کو وسعت دینے کیلئے مزید 16 ہزار سپاہیوں کو متحرک کردیا ہے۔ اس طرح اب 86 ہزار سپاہی لڑائی میںحصہ لے رہے ہیں۔ نتن یاہو نے دعوی کیا کہ اسرائیلی فوج نے دہشت گردی کے ہزاروں مقامات کو تباہ کیا اور کئی دہشت گردوں کو ہلاک کردیا ہے۔ انہوں نے عوام سے بھی خواہش کی کہ ان مشکل اور کشیدہ حالات میں متحد رہیں۔حکومت کے اس فیصلہ کے باوجود اسرائیل نے مصر کو ایک وفد روانہ کیا جس نے امریکہ کے ساتھ ملکر جنگ بندی کی کوشش کی لیکن ناکامی ہوئی ۔ اس لڑائی میں 1395 سے زائد فلسطینی جاں بحق ہوئے ہیں اور ان میں اکثریت بے قصور شہریوں کی ہیں۔ غزہ کا یہ حصہ جہاں بمباری ہورہی ہے، تباہی و بربادی کی مناظر پیش کررہا ہے اور سارا علاقہ ملبے میں تبدیل ہوگیا ہے ۔ اسرائیل کی آج وسطی اور جنوبی غزہ میں بمباری کے نتیجہ میں تقریبا 31 افراد جاں بحق ہوگئے ۔ اس لڑائی میں 58اسرائیلی ہلاک ہوئے ہیں جن میں 56 سپاہی اور دو عام شہری شامل ہیں۔
معجزاتی طور پر بچ جانے والی
نومولود کی موت
غزہ سٹی 31جولائی (سیاست ڈاٹ کام )غزہ کے ڈاکٹرس نے گذشتہ ہفتہ ایک متوفی حاملہ خاتون کے پیٹ سے نومولود کو زندہ بچالیا تھا لیکن برقی کٹوتی اور دیگر پیچیدگیوں کی وجہ سے وہ آج جانبر نہ ہوسکی ۔ وسطی غزہ میں واقع دیر البالا ہاسپٹل میں اس 6 دن کی لڑکی کو بچانے کی کافی کوشش کی ۔ اس لڑکی کی 23 سالہ ماں جو 8 ماہ کی حاملہ تھی ،اپنے مکان میں اسرائیلی بمباری کی زد میں آکر جاں بحق ہوگئی تھی۔ اس خاتون کی کوکھ سے نومولود کو زندہ بچالیا گیا اور وہ گذشتہ چھ دن سے موت و زیست کی کشمکش میں مبتلا تھی ۔ہاسپٹل میں برقی کٹوتی اور ادویات کی کمی اس کی موت کا سبب بنی۔