حیدرآباد ۔ 9 ؍ فبروری ( پی ٹی آئی) بلدی ملازمین کی غیر معینہ مدت کی ہڑتال کے سبب بشمول گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن ‘ ریاست کی کئی بلدیات میں کچرے کی نکاسی اور روزمرہ کے ایسے ہی دیگر کئی بلدی کام بری طرح متاثر ہوئے ہیں ۔ بلدی ملازمین اپنی اجرتوں میں اضافہ کا مطالبہ کرتے ہوئے کل سے ہڑتال کر رہے ہیں ‘ جس کے نتیجہ میں ریاستی دارالحکومت حیدرآباد کے اکثر مقامات پر کچرے کے انبار نظر آئے اور حکام نے اندیشہ ظاہر کیا ہے کہ اگر سڑکوں پر کچرا پڑا رہنے کی صورت میں شہریوں کی صحت کو خطرہ لاحق ہوسکتا ہے ۔ جی ایچ یم سی کے ایک عہدیدار نے کہا کہ کچرے کی نکاسی کے لئے ہنگامی طور پر متبادل انتظامات کئے جا رہے ہیں جو حیدرآباد میں روزانہ جمع ہونے والے 4,000 میٹرک ٹن کچرے کی نکاسی کے ناکافی ہو رہے ہیں ۔
بلدی یونینوں کی مشترکہ مجلس عمل نے آوٹ سورسنگ (کنٹراکٹ) پر حاصل کئے گئے ملازمین کی ماہانہ تنخواہوں کو 6,700 روپئے سے بڑھا کر 16,500 روپئے کر دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے گذشتہ روز غیر معینہ مدت کی ہڑتال کا آغاز کیا تھا ۔ ان یونینوں نے کنٹراکٹ ملازمین کو باقاعدہ بنانے کا مطالبہ بھی کیا تھا ۔ جی ایچ ایم سی کے میئر ماجد حسین نے کچرے کی نکاسی کے لئے متبادل انتظامات کا جائزہ لیا اور ہنگامی منصوبہ پر متعلقہ عہدیداروں سے تبادلہ خیال کیا ۔