کرنسی منسوخی مسئلہ پر حکومت کو عوام کی بھرپور حمایت کا مظہر ، مرکزی وزیر پرکاش جاؤڈیکرکا بیان
نئی دہلی ۔29 نومبر۔(سیاست ڈاٹ کام) مہاراشٹرا اور گجرات کے بلدی انتخابات میں پارٹی کی کامیابی کا حوالہ دیتے ہوئے بی جے پی نے کہا کہ یہ انتخابی نتائج اپوزیشن کیلئے طمانچہ ہے ۔ کرنسی نوٹوں کی منسوخی کے مسئلہ پر عوام نے حکومت کی بھرپور حمایت کی ہے ۔ اب اپوزیشن کی آنکھ کھل جانی چاہئے ۔ کرنسی نوٹوں کی منسوخی کے خلاف اپوزیشن کے احتجاج کو عوام نے مسترد کردیا ہے ۔ مرکزی وزیر پرکاش جاؤڈیکرنے کہاکہ مہاراشٹرا میں بی جے پی کو شاندار کامیابی ملی ہے ۔ اس سے ثابت ہوتا ہے کہ بی جے پی کے حق میں سارے ملک میں لہر چل رہی ہے ۔ یہ بھی واضح ہوگیا ہے کہ نوٹوں کی منسوخی کیلئے حکومت کے اقدام کے خلاف اپوزیشن کے احتجاج کو عوام نے پسند نہیں کیا ۔ کالے دھن کے خلاف مودی حکومت نے جو کارروائی شروع کی ہے ، عوام اس کے حق میں ہیں ۔ یہ نتائج اپوزیشن کیلئے سبق ہے اور اس سے صاف ظاہر ہورہا ہے کہ عوام اس فیصلے سے خوش ہیں۔ مہاراشٹرا سے تعلق رکھنے الے لیڈر جاؤڈیکرنے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پارلیمنٹ کی کارروائی میں خلل ڈالنی والی اپوزیشن پارٹیوں پر اب یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ پارلیمانی کارروائی کو پرسکون انداز میں چلانے کی اجازت دیں
اور یہ تعطل دور کیا جائے۔ مرکزی وزیر من سوک مانڈویا نے گجرات میں بی جے پی کی کامیابی کو مودی اور اُن کے پالیسیوں کے حق میں عوام کی تائید کا مظہر قرار دیا۔ گجرات کے چیف منسٹر وجئے روپانی کی پالیسیوں کو بھی عوام نے پسند کیا ہے جنھوں نے اس سال اگسٹ میں ہی اپنے عہدہ کا حلف لیا تھا ۔ یہ پوچھے جانے پر کہ آیا بی جے پی ان نتائج کو نوٹوں کی منسوخی مسئلہ پر ایک ریفرنڈم کی حیثیت سے لے گی ؟ جاؤڈیکرنے کہاکہ یہ نتائج تو معمولی ہیں لیکن نوٹوں کی منسوخی کے فوری بعد منعقدہ نتائج حکومت کے حق میں غیرمعمولی ثابت ہورہے ہیں۔ مہاراشٹرا میں 147 بلدی حلقوں میں رائے دہی ہوئی جس میں بی جے پی نے 52 چیرپرسنس عہدوں پر کامیابی حاصل کی جبکہ 2011 ء میںاسے صرف 8 چیرپرسنس عہدوں پر کامیابی ملی تھی ۔ ان انتخابات میں قبل ازیں 298 کے مقابل اس مرتبہ اس کے 280 ارکان کامیاب ہوئے ہیں۔
جن حلقوں میں بی جے پی کو کامیابی ملی ہے یہ حلقے کانگریس اور این سی پی کے گڑھ سمجھے جاتے تھے اور یہاں بی جے پی کو چوتھے درجہ کا مقام حاصل تھا ، اب یہ نمبر ایک پوزیشن پر پہنچ گئی ہے ۔ گجرات میں 125 کے منجملہ 109 پر پارٹی کو کامیابی ملی جبکہ گزشتہ مرتبہ 64 سیٹوں پر کامیابی حاصل ہوئی تھی جبکہ کانگریس کی تعداد 52 سے گھٹ کر 17 ہوگئی ہے ۔ تریپورہ ضمنی انتخابات میں بی جے پی کے ووٹ فیصد میں بھی 1.5 سے چھلانگ لگاکر 35 فیصد ہوگیا ہے اور یہ پارٹی کانگریس کے مقابل دوسری سب سے بڑی پارٹی بن گئی ہے۔ بی جے پی پارلیمانی پارٹی نے قبل ازیں اپنے اجلاس میں مہاراشٹرا بلدی انتخابات میں کامیابی کا خیرمقدم کیا تھا ۔ گجرات بلدی انتخابات کے نتائج بھی وزیراعظم نریندر مودی کے فیصلوں کے حق میں زبردست حمایت کے طورپر دیکھے جارہے ہیں ۔ پارٹی نے دو میونسپلٹیز پر قبضہ کرلیا ہے اور ایک تعلقہ پنچایت پر اسے اقتدار حاصل ہوا ہے ۔