بغداد۔ 30 مئی (سیاست ڈاٹ کام) بغداد میں ہوئے دو بم دھماکوں میں کم و بیش 27 افراد جاں بحق ہوگئے جبکہ زخمیوں کی تعداد بھی زائد از 100 بتائی گئی ہے۔ سکیورٹی اور میڈیکل افسران کے بیان کے مطابق پہلا دھماکہ ایک خودکش بم حملہ آور نے ایک مقبول عام آئس کریم شاپ کے قریب کیا جس میں 16 افراد جاں بحق ہوئے جبکہ دوسرا دھماکہ یہاں کے کچھ اہم پلوں میں سے ایک پل کے قریب کیا گیا جس میں 11 افراد جاں بحق ہوگئے۔ پہلے خودکش حملہ کی ذمہ داری دولت اسلامیہ نے لی ہے جس میں خودکش حملہ آور کی عراقی شہری کی حیثیت سے شناخت بھی کی گئی ہے جس نے شیعہ مسلمانوں کو نشانہ بناتے ہوئے دھماکو اشیاء سے بھری ایک گاڑی کو دھماکہ سے اڑا دیا۔ دوسرے دھماکہ کی ذمہ داری کسی بھی فرد یا تنظیم نے نہیں لی ہے تاہم اس بات سے بھی انکار نہیں کیا جاسکتا کہ حالیہ دنوں میں دولت اسلامیہ ہی متعدد کار بم دھماکوں میں ملوث رہی ہے۔
موصل میں لڑائی جاری ، شہریوں کو شدید خطرات
موصل۔ 30 مئی (سیاست ڈاٹ کام) عراقی فورسیس نے جہادیوں کے ساتھ گھمسان کی لڑائی لڑتے ہوئے قابل لحاظ پیشرفت کی ہے۔ موصل کے کچھ علاقے اب بھی جہادیوں کے قبضہ میں ہیں جبکہ اس دوران اقوام متحدہ نے یہ انتباہ دیا ہے کہ جنگ چونکہ اب اپنے آخری مراحل میں داخل ہوگئی ہے لہذا گھمسان کی لڑائی میں بے قصور شہریوں کے ہلاک ہونے کا اندیشہ بڑھ گیا ہے۔ موصل کو دولت اسلامیہ کے قبضہ سے چھڑانے کیلئے گزشتہ سات ماہ سے آپریشن کا سلسلہ جاری ہے جس کے بعد عراقی فورسیس نے موصل کے مشرقی اور مغربی علاقوں کے بیشتر حصوں پر دوبارہ قبضہ کرلیا ہے تاہم جن علاقوں پر جہادیوں کا ہنوز قبضہ ہے، وہاں پر اپنا قبضہ برقرار رکھنے کیلئے جہادی عراقی فورسیس کے ساتھ مسلسل لڑائی کررہے ہیں۔ دریں اثناء جوائنٹ آپریشنس کمانڈ کے ترجمان یحییٰ رسول نے کہا کہ ہماری یونٹس مسلسل پیشرفت کررہی ہیں اور الحمدللہ ہم سہاالعولا اور الزنجلی کے علاوہ الشفاء جیسے علاقوں اور ری پبلیکن ہاسپٹل میں داخل ہوچکی ہیں۔