بشار الاسد کی پوزیشن میں بہتری ، کیری کا اعتراف

شام میں امریکی پالیسی ناکام ہوجانے کی تردید ۔ ڈپلومیسی مشکل معاملہ ہونیکا ادعا
واشنگٹن ، 6 فبروری (سیاست ڈاٹ کام) امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے اعتراف کیا ہے کہ شامی صدر بشار الاسد فی الواقعی سبقت حاصل کررہے ہیں، لیکن تردید کی کہ شام میں امریکی پالیسی ناکام ہورہی ہے۔ ’’یہ کہنا مناسب ہے کہ اسد نے اپنی پوزیشن قدرے بہتر بنالی ہے، ہاں۔ لیکن وہ ہنوز جیتے نہیں ہیں۔ یہ (سردست) تعطل کا معاملہ ہے،‘‘ کیری نے کل سی این این ٹیلی ویژن کو انٹرویو میں یہ بات کہی۔ تاہم وہ اس بات پر اٹل ہیں کہ امریکہ کی پالیسی اس جنگ زدہ ملک میں ناکام نہیں ہوئی، حالانکہ تین سالہ لڑائی میں مرنے والوں کی تعداد بڑھتی ہی جارہی ہے۔ کیری نے مزید کہا، ’’شام میں (امریکی) پالیسی نہایت چیلنج بھری اور نہایت مشکل ہے‘‘۔ قبل ازیں اس ہفتے اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ نے ایسی رپورٹس کی تردید کی تھی کہ کیری نے امریکی قانون سازوں کو ایک نجی ملاقات میں بتایا کہ اب شام میں حکمت عملی تبدیل کرنے کا وقت آگیا ہے،

جہاں لگ بھگ 136,000 افراد مارے جاچکے ہیں اور لاکھوں دیگر اپنے گھربار چھوڑنے پر مجبور ہوئے ہیں۔ کیری نے کہا، ’’میں کوئی بھی حیلے بہانے تلاش کرنا نہیں چاہتا۔ ہم چاہتے ہیں کہ یہ (معاملہ) تیزتر آگے بڑھے۔ ہم چاہتے ہیں کہ یہ کام بہتر انداز میں کیا جائے۔ لیکن میں جو نکتہ بیان کررہا ہوں وہ یہ کہ ڈپلومیسی مشکل، انتھک، دھیما اور سخت کام ہے‘‘۔ گزشتہ ماہ جنوری شام کی لڑائی میں اب تک کا مہلک ترین مہینہ ثابت ہوا جس میں تقریباً 6,000 اموات ہوئیں، اور کیری نے کہا کہ امریکہ نے ’’ہمیشہ ہی نظرثانی کا عمل جاری کہ آیا ہم مزید کچھ کرسکتے ہیں، ہمیں مزید کچھ کرنا چاہئے‘‘۔ صدر براک اوباما تاحال انکار کرتے آئے ہیں کہ بھاری اسلحہ اوسط درجہ کے باغیوں کو فراہم کئے جائیں جو اسد حکومت کو گرانے کیلئے لڑ رہے ہیں، کیونکہ ایسے اندیشے ہیں کہ یہ ہتھیار اس ملک میں جوق در جوق گھس آنے والے عسکری گروپوں کے ہاتھوں میں پڑسکتے ہیں۔