داعش کے خلاف فضائی جنگ کا جائزہ ، روس نے چوٹی اجلاس کو اہمیت نہیں دی
اقوام متحدہ ۔ 29 ۔ ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) صدر امریکہ بارک اوباما نے آج کہا ہے کہ اسلامک اسٹیٹ کو شکست دینے کیلئے صدر شام بشارالاسد کی معزولی ناگزیر ہے۔ انہوں نے آج عالمی قائدین کے ساتھ چوٹی اجلاس منعقد کیا جس میں جہادی گروپ کے خلاف اتحادی مہم کا تجزیہ کیا گیا۔ ایک دن قبل شام کے بحران سے نمٹنے کے معاملہ میں صدر روس ولادیمیر پوٹن کے ساتھ جھڑپ کے بعد اوباما نے اقوام متحدہ کے انسداد دہشت گردی چوٹی اجلاس کی میزبانی کی ۔ اس موقع پر عراق اور شام میں آئی ایس کے خلاف ایک سال سے جاری فضائی جنگ کا جائزہ لیا گیا۔اوباما نے تقریباً 100 قائدین کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اگر شام میں آئی ایس آئی ایس کو شکست دینا ہو تو وہ سمجھتے ہیں کہ ملک میں ایک نیا لیڈر ہونا چاہئے ۔
روس نے اس اجلاس کو زیادہ اہمیت نہیں دی اور کم سطح کے سفارتکار کو روانہ کیا۔ ایک دن قبل ولادیمیر پوٹن نے اقوام متحدہ جنرل اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے تمام کی توجہ حاصل کرلی تھی۔ انہوں نے داعش سے مقابلہ کیلئے وسیع تر اتحاد کی ضرورت پر زور دیا جس میں شام کی فوج بھی شامل ہو۔ بشارالاسد کی برقراری اس وقت امریکہ اور روس و ایران کے مابین تنازعہ کا سبب بنی ہوئی ہے۔ روس اور ایران دونوں بھی بشارالاسد کے حامی ہیں اور شام میں گزشتہ چار سال سے جاری جنگ کا اب تک کوئی نتیجہ برآمد نہیں ہوا جبکہ 240,000 سے زائد افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔ روس کے اقوام متحدہ سفیر ویٹالی چرکن نے اقوام متحدہ میں امریکی زیر قیادت انسداد دہشت گردی چوٹی اجلاس کے انعقاد کی مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ آج بارک اوباما تقریباً 100 قائدین کے ساتھ یہ اجلاس منعقد کر رہے ہیں۔ اس کی وجہ سے اقوام متحدہ کی کوششوں کی اہمیت کم ہوجاتی ہے۔