برقی کی خریدی کیلئے چھتیس گڑھ سے آج معاہدہ

کے سی آر اور رمن سنگھ یادو مفاہمت پر دستخط کریں گے
حیدرآباد 2 نومبر ( پی ٹی آئی ) تلنگانہ میں برقی کی شدید قلت کے پیش نظر ریاستی چیف منسٹر برقی کی خریدی کیلئے آج چھتیس گڑھ پہنچ گئے۔ انہوں نے چھتیس گڑھ کے ضلع بیمترا میں آج کسانوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ’’میں در حقیقت برقی خریدنے کیلئے چھتیس گڑھ پہنچا ہوں تا کہ ہمارے کسانوں کو برقی سربراہ کی جاسکے ۔ چھتیس گڑھ میں ہر دن 24 گھنٹے برقی سربراہ کی جاتی ہے لیکن ہمارے پاس ایسی صورتحال نہیں ہے۔ ہم تین سال کے دوران 16,000 میگا واٹ برقی پیدا کرنے کی کوشش کررہے ہیں جس کے بعد ہم بھی روزانہ 24 گھنٹے برقی سربراہ کرسکیں گے ‘‘۔ کے سی آر کے دفتر سے جاری ایک سرکاری بیان میں ان کے حوالے سے مزید کہا گیا کہ ’’ہم آپ کے چیف منسٹر رمن سنگھ سے درخواست کئے ہیں کہ وہ ہماری مدد کریں کیونکہ ہم ایک دشوار کن صورتحال کا سامنا کررہے ہیں۔ انہوں نے ہماری مدد کرنے کا وعدہ کیا ہے ہم آپ سے 1000 میگا واٹ برقی خرید رہے ہیں‘‘۔ واضح رہے کہ تلنگانہ میں برقی بحران کیلئے کے سی آر اگرچہ چندرا بابو نائیڈو کے علاوہ کانگریس کو مورد الزام ٹھہرا رہے ہیں لیکن اپوزیشن جماعتیں کانگریس، تلگودیشم اور بی جے پی نے الزام عائد کیا کہ اس سال جون میں ٹی آر ایس حکومت کے قیام کے بعد سے برقی کی شدید قلت اور دیگر مسائل کے سبب کئی کسانوں نے خودکشی کی ہیں۔ کے چندر شیکھر راو دورہ چھتیس گڑھ کے دوسرے دن 3 نومبر کو ریاستی چیف منسٹر رمن سنگھ کے ساتھ ایک یادداشت مفاہمت پر دستخط کریں گے جس کے تحت تلنگانہ کو چھتیس گڑھ سے 1000 میگا واٹ برقی سربراہ کی جائے گی۔ قبل ازیں بی جے پی کے قومی نائب صدر اور سکندرآباد کے رکن لوک سبھا بنڈارو دتاتریہ بھی چھتیس گڑھ کے چیف منسٹر رمن سنگھ کی جانب سے مدعو کئے جانے پر ریاستی دارالحکومت رائے پور پہنچ گئے۔ جہاں انہوں نے ایک یادداشت پیش کرتے ہوئے تلنگانہ کو 1000 میگا واٹ برقی سربراہ کرنے کی درخواست کی۔