دونوں شہروں میں عنقریب محکمہ برقی کے بڑے پیمانے پر دھاوؤں کا امکان
حیدرآباد ۔ 3 ۔ اپریل : ( سیاست نیوز ) : دونوں شہروں حیدرآباد و سکندرآباد کے مختلف محلہ جات میں آئندہ چند یوم کے دوران محکمہ برقی کی جانب سے بڑے پیمانے پر دھاوے کئے جانے کا امکان ہے ۔ محکمہ برقی نے گذشتہ ہفتہ پرانے شہر کے مختلف محلوں میں دھاوے کرتے ہوئے برقی میٹر ضبط کئے تھے تاکہ برقی میٹروں میں الٹ پھیر کی تحقیقات کی جاسکیں ۔ بتایا جاتاہے کہ محکمہ برقی کی جانب سے آمدنی میں اضافہ اور برقی چوری کی روک تھام کے لیے خصوصی مہم چلانے کی منصوبہ بندی کی گئی ہے اور اسی منصوبہ بندی کے تحت یہ مہم چلائے جانے پر غور کیا جارہا ہے ۔ سی پی ڈی سی ایل عہدیداروں نے بتایا کہ یہ کوئی خصوصی مہم نہیں ہے بلکہ ہر سال موسم گرما میں یہ مہم چلائی جاتی ہے تاکہ برقی چوری کی شکایات پر کارروائی کو یقینی بنایا جاسکے ۔ بعض عہدیداروں کے بموجب دونوں شہروں کے مخصوص علاقوں کی محکمہ برقی کی جانب سے نشاندہی کی جاچکی ہے اور ویجلنس و محکمہ پولیس کے ہمراہ محکمہ برقی کے عہدیداروں کی جانب سے بڑے پیمانے پر دھاوے کئے جانے کا امکان ہے ۔
چند یوم قبل پرانے شہر کے بعض علاقوں میں محکمہ برقی کے عہدیداروں نے کارروائی کرتے ہوئے بعض کمرشیل اداروں کے برقی میٹر ضبط کئے ہیں اور بتایا جاتا ہے کہ ان کارروائیوں کے بعد مزید تیز رفتار دھاوؤں کا منصوبہ تیار کیا جاچکا ہے ۔ موصولہ اطلاعات کے بموجب محکمہ برقی کی جانب سے جن علاقوں کی نشاندہی کی گئی ہے ان میں پرانے شہر کے بھی کئی علاقے شامل ہیں ۔ عہدیداروں کے بموجب مختلف ڈیویژن اور علاقوں سے موصول ہونے والے برقی بلز کے علاوہ برقی کھپت کا جائزہ لینے کے بعد ایسے علاقوں کی نشاندہی کی گئی ہے جہاں برقی چوری کا خدشہ ہے ۔ بتایا جاتا ہے کہ ان امکانی دھاوؤں کے لیے اعلیٰ سطحی کمیٹی بھی تشکیل دی گئی ہے جو کہ اس کی راست نگرانی کرے گی ۔ محکمہ برقی کی جانب سے زائد از 150 ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں جو ان دھاوؤں میں حصہ لیں گی ۔ ذرائع سے موصولہ اطلاعات کے بموجب آئندہ چند یوم میں شروع کئے جانے والے ان دھاوؤں کا مقصد نہ صرف برقی چوری کا تدارک ہے بلکہ ان دھاوؤں کے دوران برقی بقایا جات کی وصولی کے لیے بھی خصوصی مہم چلائی جائے گی ۔ برقی بلز کی عدم ادائیگی کے مرتکب افراد کے خلاف بھی بڑے پیمانے پر کارروائی کے ذریعہ اے پی سی پی ڈی سی ایل کی آمدنی میں اضافہ کی کوشش کی جارہی ہے ۔ عین انتخابات سے قبل اس طرح کی کارروائیوں سے سیاسی قائدین بھی پریشان ہیں چونکہ محکمہ کی کارروائی کی صورت میں عوام فوری طور پر سیاسی مداخلت کا مطالبہ کرتے ہیں لیکن فی الحال سیاسی قائدین کسی بھی طرح کی ہنگامہ آرائی کے مرتکب نہیں بننا چاہتے ۔۔