بیروت۔ عام طور پر لبنان میں خواتین اسلامی طور طریقے اختیارکرتی ہیں لیکن بیروت سے محض بیس کیلومیٹر کے فاصلے ایک بیچ پر زندگی بلکل منفرد ہوتی ہے ۔ لبنان کے اسے لیڈیز بیچ کہتے ہیں‘ جہاں عورتیں بنا برقعہ او رحجاب کے سمندری ساحل پر لطف اندوز ہوتی دیکھائی دیتی ہیں۔
خواتین یہاں بکنی او رشارٹس میں تیراکی بھی کرتی ہیں۔ اس بیچ پر یوروپی ممالک کی طرح خواتین کے زندگی میں یہاں پر کھلا پن دیکھا جاسکتا ہے۔
بحرروم کے ساحل سے گھیرے ملک لبنان میں گرمی بہت رہی ہے اور ایسے میں بلیویو بیچ خواتین کے لئے ضروری ہے۔مسلم خواتین سمندر کے کنارے غیر مرد کے سامنے کھلے لباس میں جانے کوحرام مانتی ہیں۔ مگر کچھ آزاد خیال رہنے کے باوجود خاندانی دباؤ کے چلتے ایسے کرنے سے گریز کرتی ہیں۔
ایسی خواتین کے لئے بلیو ویو بیچ ایک بڑی راحت ضرور بن گیاہے۔لبنان کے سمندری ساحل پر زیادہ تر خواتین مکمل طور پر ڈھنکے ہوئے کپڑوں پر جاتی ہیں۔مسلم خواتین ایسا لباس زیب تن کرتی ہیں جسمیں سے ان کے جسم کی نمائش ہرگز نہیں ہوتی۔
شائع خبروں کے مطابق بیروت ہائی وے سے محض بیس کیلومیٹر فاصلے پر واقع یہ بیچ لبنانی خواتین کے لئے ایک بڑی راحت بن کر سامنے آیا ہے۔
اس بیچ پر لبنانی خواتین کو کپڑے پہننے کی مکمل آزادی اوراختیار ہے۔
رباب اماحج جس کی عمر 35سال بتائی گئی ہے کا کہنا ہے کہ اس بیچ پر میں پوری طرح سے آزاد ہوں۔ چاہو ں تو سیوم سوٹ پہن کر تیراکی کے مزے لے سکتی ہوں‘ یا پھر بنا کسی فکر کے تاخیر تک ایزی چیر پر آرام کرسکتی ہوں۔
لبنان کی خواتین کے لئے یہ بیچ ایک شاندار مقام ثابت ہورہا ہے۔