لندن۔ 5۔ اگسٹ ( سیاست ڈاٹ کام ) برطانوی دفتر خارجہ کی وزیر سعیدہ وارثی نے یہ کہتے ہوئے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے کہ وہ ’حکومت کی غزہ پر پالیسیوں کی مزید حمایت نہیں کر سکتیں‘ جسے انھوں نے ’اخلاقی لحاظ سے ناقابلِ دفاع‘ قرار دیا۔سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر انھوں نے اپنی ٹویٹ میں لکھا کہ ’میں نے آج صبح بہت دکھ اور افسوس کے ساتھ وزیراعظم کو لکھا ہے اور انھیں اپنا استعفیٰ پیش کر دیا ہے۔ میں حکومت کی غزہ پر پالسیی کی حمایت نہیں کر سکتی۔‘انہوں نے اس ٹویٹ کے کچھ گھنٹوں کے بعد اپنے استعفے کی تصویر ٹوئٹر پر جاری کی جسے پڑھا جا سکتا ہے۔ان کی اس حوالے سے پہلی ٹویٹ برطانوی وقت کے مطابق صبح نو بج کر دس منٹ پر کی گئی اور اب تک اسے ہزاروں افراد ری ٹویٹ اور فیورٹ کر چکے ہیں۔سعیدہ وارثی نے اپنے استعفے میں لکھا ہے حکومت کی غزہ کے حوالے سے پالیسی ’اخلاقی لحاظ سے قابلِ دفاع نہیں ہے اور برطانیہ کے قومی مفاد میں نہیں ہے اور اس کے ملک کی عالمی اور اندرونی ساکھ پر دور رس اثرات مرتب ہوں گے۔‘سعیدہ وارثی ان دنوں وزیر برائے مذہب اور سماجی امور کے عہدہ پر تھیں ۔سعیدہ وارثی برطانوی کابینہ میں شامل ہونے والی پہلی خاتون مسلمان رکن ہیں۔برطانوی حکمران جماعت کے کئی اراکین نے وزیرِ اعظم پر زور دیا کہ وہ اسرائیل سے متعلق ’اپنی پالیسی کو متوازن‘ بنائیں۔وارثی کا شمار برطانوی کنزرویٹو پارٹی کے سینئر رہنماؤں میں ہوتا ہے ۔