بردوان دھماکہ ‘ دہشت گرد تنظیموں کے رول کی تحقیقات

بردوان / نئی دہلی 5 اکٹوبر ( سیاست ڈاٹ کام ) بردوان میں ہوئے بم دھماکہ کے سلسلہ میں دو خواتین کو گرفتار کرکے ایک شخص کو حراست میں لے لیا گیا ہے ۔ اس دھماکہ میں دو مشتبہ عسکریت پسند ہلاک ہوگئے ہیں۔ اس واقعہ پر ریاست میں ترنمول کانگریس ‘ سی پی ایم اور بی جے پی کے مابین الزامات و جوابی الزامات کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے ۔ اس دھماکہ میں دہشت گرد تنظیموں کے رول کی تحقیقات کی جا رہی ہیں۔ بردوان کے سپرنٹنڈنٹ پولیس ایس ایم ایچ مرزا نے کہا کہ دو خواتین راجیرہ بی بی عرف رومی اور امینہ بی بی کو گرفتار کرلیا گیا ہے ۔ ایک کا تعلق ناڈیہ ضلع میں کریم پور سے ہے اور دوسری کا مرشد آباد کے لال باغ سے ہے ۔ ان کی گرفتاری آج صبح عمل میں آئی ہے ۔ بعد ازاں ایک اور شخص حاتج ملا کو بھی سی آئی ڈی ٹیم نے اس کے گھر سے حراست میں لے لیا ہے ۔ مرزا نے کہا کہ دو خواتین کو بردوان کی ایک عدالت میں پیش کرتے ہوئے نو دن کیلئے پولیس تحویل میں دیدیا گیا ہے ۔ انہیں دھماکہ کے دن بردوان شہر سے ہی گرفتار کیا گیا تھا ۔ راجیرہ بی بی ایک مشتبہ عسکریت پسند شکیل احمد کی بیوہ ہے جو اس دھماکہ میں ہلاک ہوگیا تھا جبکہ امینہ بی بی حسن صاحب کی اہلیہ ہے جو اس دھماکہ میں شدید زخمی ہوگیا تھا ۔ اس کا بردوان کے دواخانہ میں علاج ہو رہا ہے ۔ دوسرے مہلوک شخص کی سوون مونڈل کی حیثیت سے شناخت ہوئی ہے ۔

مغربی بنگال پولیس کی سی آئی ڈی ٹیم اس دھماکہ میں دہشت گرد تنظیموں جیسے لشکرطیبہ اور حرکت الجہاد اسلامی کے رول کے تعلق سے تحقیقات کر رہی ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ سی آئی ڈی کی ٹیم کو یہاں سے 55 گرینیڈز ‘ دھماکو مادوں کی تیاری میں استعمال ہونے والا مادہ اور کس طرح دھماکے کئے جانے چاہئیں اس پر ایک کتاب اور کچھ جہادی لٹریچر کے علاوہ جہادی ٹریننگ کا ایک ویڈیو اور بردوان ضلع میں کچھ اہم قمامات کے نقشے بھی برآمد ہوئے ہیں۔ کہا گیا ہے کہ دھماکہ کے فوری بعد اس مکان سے دھماکو مادوں کی تیاری میں استعمال ہونے والا ساز و سامان بھاری مقدار میں ضبط کیا گیا ہے ۔ انہوں نے یہ شبہات ظاہر کئے ہیں کہ متاثرین کا کسی دہشت گرد تنظیم سے تعلق تھا ۔ مشتبہ افراد نے یہ مکان چند دن قبل کرایہ پر حاصل کیا تھا ۔ پولیس نے مکان کے مالک حسن چودھری سے بھی پوچھ تاچھ کی ہے ۔ بی جے پی نے مغربی بنگال کی ممتابنرجی حکومت پر ریاست کو غیر سماجی اور جہادی سرگرمیوں کا مرکز بنادینے کا الزام عائد کیا ہے ۔