’’باپ کی بچی پر زیادتی سے بڑھ کر کوئی جرم نہیں ‘‘

نئی دہلی ۔ 4 اکٹوبر (سیاست ڈاٹ کام) اس سے بڑھ کر کوئی گھناؤنی حرکت نہیں ہوسکتی کہ باپ خود اپنی بچی پر درندگی کا مظاہرہ کرے، دہلی ہائیکورٹ نے یہ ریمارک ایک شخص کو دی گئی سزائے عمر قید کو حق بجانب ٹھہراتے ہوئے کیا، جس نے اپنی 9 سالہ بیٹی کی عصمت ریزی کا سفاکانہ جرم کیا ہے۔ ہائیکورٹ نے ٹرائیل کورٹ کی جانب سے مجرم کو سنائی گئی سزاء کو کالعدم کرنے یا اس میں ترمیم کرنے سے انکار کرتے ہوئے اس کی اپیل خارج کردی اور کہاکہ یہ جرم باپ نے کیا ہے جو اپنی بیٹی کی حفاظت و سلامتی کا ذمہ دار ہوتا ہے۔ مزید یہ کہ ایک لڑکی کا ریپ ہوا ہے جو جرم کے وقت محض 9 سال کی تھی ۔ اس لئے مجرم باپ سے ہمدردی کا سوال ہی نہیں اٹھتا۔ ٹرائیل کورٹ نے جنوب مغربی دہلی کے ساکن مجرم کو فبروری 2013ء میں سزاء سنائی تھی۔

 

دہلی میں غیرقانونی عمارتوں کے
سبب مضرت رساں ماحول کا سامنا
نئی دہلی ۔ 4 اکٹوبر (سیاست ڈاٹ کام) دہلی کو ’’غیرصحت بخش اور حفظان صحت کے برخلاف‘‘ طرز زندگی کی بھاری قیمت چکانی پڑے گی کیونکہ یہاں کی 90 فیصد عمارتیں غیرقانونی ہیں، دہلی ہائیکورٹ کو آج یہ بات بتائی گئی۔ ہائیکورٹ میں غیرقانونی تعمیرات کا جائزہ لینے کیلئے سہ رکنی اکسپرٹ پیانل تشکیل دیا تھا جس نے کارگذار چیف جسٹس گیتا متل اور جسٹس سی ہری شنکر کی بنچ کو بتایا کہ غیرقانونی تعمیرکا معاملہ بہت بگڑا ہوا ہے۔ کمیٹی نے اس صورتحال کیلئے حکومت اور بلدی اداروں کو موردالزام ٹھہرایا ہے۔