بالٹیمور میں فساد اور لوٹ مار، کرفیو نافذ

بالٹیمور ۔ 28 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) فسادیوں نے بالٹیمور کے ایک حصہ کو انتشار سے دوچار کردیا۔ ادویہ سازی کے کارخانے اور پولیس کی گاڑیوں کو آگ لگادی۔ ہزاروں افراد ایک شخص کی موت کا جو شدید ریڑھ کی ہڈی کے زخم سے پولیس تحویل میں ہلاک ہوگیا تھا، سوگ منا رہے تھے، جس کے دوران پولیس عہدیداروں پر خشت باری کی گئی تھی۔ یہ احتجاج پرتشدد ہوگیا۔ گورنر نے ہنگامی حالات کا اعلان کردیا اور نظم و نسق بحال کرنے کیلئے قومی گارڈس طلب کرلئے۔ اٹارنی جنرل لوریٹا لیچ نے کہا کہ انہوں نے محکمہ انصاف کے عہدیداروں کو شہر کا آئندہ دنوں میں دورہ کرنے کی دعوت دی ہے۔ ایک ہفتہ طویل کرفیو نافذ کردیا گیا، جس کا آج سے آغاز ہوا۔ کرفیو 10 بجے شب تا 5 بجے صبح جاری رہے گا۔ 24 افراد گرفتار کرلئے گئے ہیں جبکہ 15 پولیس عہدیدار زخمی ہیں۔ دو پولیس عہدیدار دواخانہ میں شریک ہیں۔ ہیلمٹ پہنے ہوئے اور ڈھالیں اٹھائے ہوئے پولیس ملازمین بہت کم نظر آتے ہیں۔ انہوں نے فسادیوں کو منتشر کرنے کیلئے سیاہ مرچ کا اسپرے استعمال کیا۔ ایک افریقی نژاد امریکی فریڈی گریڈ پولیس کے ساتھ جھڑپ میں شدید زخمی ہوگیا تھا۔ بعدازاں زخموں سے جانبر نہ ہوسکا۔