نئی دہلی ۔ 15 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) مرکزی حکومت نے سمجھا جاتا ہیکہ اسرائیل سے بارک میزائیل کے حصول کیلئے 1000 کروڑ پر مبنی ایک معاہدہ کو منظوری دے دی ہے۔ اس میزائیل کا حصول سی بی آئی تحقیقات کے باعث گذشتہ 5 سال سے زیرالتواء تھا۔ کابینی کمیٹی برائے سلامتی نے اس معاہدہ کو منظوری دے دی ہے۔ اسرائیل کے ایرڈیفنس میزائیل کے حصول کے بعد جسے بحریہ کے ایرکرافٹ کیریئر پر تعینات کیا جائے گا۔ ایرڈیفنس میزائیل سسٹم میں اس کی شمولیت سے فوجی طاقت میں اضافہ ہوگا۔ یہ میزائیل دشمن کے طیارہ یا میزائیل کو نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ میزائیل کو بحریہ کے آئی این ایس وکرما دتیہ اور آئی این ایس ویراٹ طیارہ بردار جہازوں پر تعینات کیا جائے گا۔ وزارت دفاع نے اٹارنی جنرل سے رائے حاصل کرنے کے بعد اس معاہدہ کو قطعیت دی ہے۔ معاہدہ میں رشوت ستانی کے الزامات کے باعث سی بی آئی تحقیقات کے پیش نظر میزائیل کا حصول روک دیا گیا تھا۔