ڈپٹی چیف منسٹر جناب محمد محمود علی کی بلدی ، برقی اور آبرسانی عہدیداروں کو ہدایت
حیدرآباد۔/22ستمبر، ( سیاست نیوز) ڈپٹی چیف منسٹر محمد محمود علی نے بلدی، برقی اور آبرسانی کے عہدیداروں کو ہدایت دی ہے کہ شہر میں جاری موسلا دھار بارش کے باعث عوام کو تکالیف سے بچانے کیلئے ہنگامی طور پر اقدامات کریں۔ انہوں نے پرانے شہر کے نشیبی علاقوں پر خصوصی توجہ مرکوز کرنے اور نالوں کی صفائی کی ہدایت دی تاکہ پانی گھروں میں داخل نہ ہو۔ انہوں نے عہدیداروں کو مشورہ دیا کہ وہ عوامی شکایات موصول ہوتے ہی فوری طور پر اپنے عملے کو متحرک کردیں تاکہ نقصانات سے بچا جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ سڑکوں پر پانی جمع ہونے سے نہ صرف ٹریفک کا بہاؤ متاثر ہورہا ہے بلکہ سڑکوں کو بھی نقصان پہنچ رہا ہے۔ بارش کے پانی کے بہاؤ کے بعد مٹی اور ریت کی فوری صفائی کے سلسلہ میں انہوں نے عہدیداروں کو ہدایت دی۔ پرانے شہر کے مختلف علاقوں سے عوام نے ڈپٹی چیف منسٹر کو بارش کے باعث ہونے والی دشواریوں سے واقف کرایا۔ کئی نشیبی علاقوں میں بارش کا پانی مکانات میں داخل ہوگیا اور بلدیہ کے حکام نے پہنچ کر پانی کی نکاسی کروائی۔ انہوں نے بتایا کہ شہر کی صورتحال پر چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ اور وزیر انفارمیشن ٹکنالوجی و بلدی نظم و نسق کے ٹی راما راؤ خصوصی توجہ مرکوز کئے ہوئے ہیں اور عہدیداروں کو وقتاً فوقتاً ہدایات جاری کی جارہی ہیں۔ مزید بارش کی پیش قیاسی اور عوام کو مشکلات سے بچانے کیلئے عہدیداروں کو ہنگامی صورتحال کی طرح خدمات انجام دینے کی ہدایت دی گئی ہے۔ مختلف محکمہ جات میں اعلیٰ عہدیداروں کی رخصتوں کو منسوخ کردیا گیا اور میونسپل کارپوریشن، ٹرانسکو اور واٹر ورکس بہتر تال میل کے ذریعہ خدمات انجام دے رہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ شہر سے تعلق رکھنے والے وزراء بھی اپنے متعلقہ اسمبلی حلقوں میں دورہ کرتے ہوئے صورتحال کا جائزہ لے رہے ہیں۔ ڈپٹی چیف منسٹر نے بلدی عہدیداروں سے کہا کہ وہ شہر میں مخدوش عمارتوں کی نشاندہی کرتے ہوئے ان پر نظر رکھیں اور مکینوں کو تخلیہ کا مشورہ دیں تاکہ انہدام کی صورت میں جانی نقصانات سے بچا جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ چیف منسٹر کی ہدایت پر تمام محکمہ جات دن رات عوام کی خدمت کیلئے متحرک ہیں۔ ڈپٹی چیف منسٹر نے پرانے شہر کے مختلف علاقوں کی صورتحال سے آگہی حاصل کی اور متعلقہ علاقوں کے عہدیداروں کو چوکسی کا مشورہ دیا۔ا نہوں نے پرانے شہر سے تعلق رکھنے والے ٹی آر ایس قائدین کو بھی مشورہ دیا کہ وہ متاثرہ علاقوں میں امدادی کام انجام دیں اور عہدیداروں سے تعاون کریں۔