اے پی و تلنگانہ میں لُو لگنے سے فوت ہونے والوں کی تعداد 1133 ہوگئی

دونوں ریاستوں میں گرمی کی لہر برقرار، آندھراپردیش میں متوفیوں کے خاندانوں کو فی کس ایک لاکھ روپئے ایکس گریشیاء کا اعلان
حیدرآباد 26 مئی (پی ٹی آئی ؍ سیاست نیوز) جنوبی ہند کی دو تلگو ریاستوں آندھراپردیش اور تلنگانہ میں گزشتہ چند دن سے جاری شدید ترین گرمی کی لہر کے نتیجہ میں فوت ہونے والوں کی مجموعی تعداد 1133سے متجاوز ہوگئی۔ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران تلنگانہ میں کم سے کم 65 افراد فوت ہوئے ہیں جس کے ساتھ ہی ایک ماہ کے دوران اس وجہ سے فوت ہونے والوں کی تعداد 281 ہوگئی۔ آندھراپردیش میں مزید 124 افراد فوت ہوگئے جس کے ساتھ اس ریاست میں فوت ہونے والوں کی مجموعی تعداد 852 تک پہونچ گئی۔ آندھراپردیش ڈیزاسٹر مینجمنٹ کی اسپیشل کمشنر تلسی رانی نے کہاکہ گزشتہ شام 8 بجے تک دستیاب اطلاعات کے مطابق اس ریاست میں لُو لگنے سے فوت ہونے والوں کی مجموعی تعداد 571 تک پہونچ گئی تھی۔ اُنھوں نے کہاکہ ضلع گنٹور میں سب سے زیادہ 104 افراد فوت ہوئے ہیں۔ مشرقی گوداوری میں 90 ، وجیانگرم میں 84 ، وشاکھاپٹنم میں 61 اور پرکاشم میں 57 افراد گرمی کی لہر کے نتیجہ میں فوت ہوئے ہیں۔ اس ریاست کے دیگر اضلاع میں آٹھ تا 36 کے درمیان اموات ہوئی ہیں۔ وجیانگرم، وشاکھاپٹنم، مشرقی گوداوری، مغربی گوداوری، کرشنا، گنٹور، پرکاشم اور نیلور میں آج بھی گرمی کی لہر برقرار رہی۔ محکمہ موسمیات نے خبردار کیا ہے کہ یہ لہر مزید دو دن جاری رہے گی بالخصوص رائلسیما کے اضلاع چتور اور کرنول میں یہ لہر شدت کے ساتھ برقرار رہے گی۔ کاکیناڈا میں اتوار کو زیادہ سے زیادہ 47 ڈگری سلسیئس درجہ حرارت ریکارڈ کیا گیا تھا۔ تلنگانہ ڈیزاسٹر مینجمنٹ کی اسپیشل کمشنر سدا بھارگوی نے کہاکہ اس ریاست کے ضلع نلگنڈہ میں سب سے زیادہ 73 اموات ہوئی ہیں۔ کھمم میں 60 ، محبوب نگر میں 32 ، میدک میں 26 ، نظام آباد میں 8 ، حیدرآباد اور رنگاریڈی میں سات سات افراد لُو لگنے سے فوت ہوگئے ہیں۔ محکمہ موسمیات کے مطابق اضلاع عادل آباد، نظام آباد، کریم نگر، ورنگل، کھمم اور نلگنڈہ کے بعض حصوں میں گرمی کی لہر بدستور برقرار رہے گی۔ حیدرآباد میں جہاں چار دن قبل درجہ حرارت 44 ڈگری سیلسئس تک پہونچ گیا تھا۔ آج 41 ڈگری ریکارڈ کیا گیا جو توقع ہے کہ کل 40 ڈگری تک پہونچ جائے گی۔ درجہ حرارت میں کمی کے باوجود گرمی کی لہر برقرار رہے گی۔ محکمہ موسمیات نے آئندہ دو دن کے دوران دونوں ریاستوں کے بعض علاقوں میں گرج چمک، ہواؤں کے ساتھ ہلکی یا اوسط بارش کی پیش قیاسی کی ہے۔ اس دوران دونوں ریاستوں میں سرکاری حکام نے عوام کو گرمی سے بچنے کیلئے احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ہدایت کی ہے جبکہ لُو لگنے سے متاثرہ مریضوں کی کثیر تعداد دواخانوں سے رجوع ہورہی ہے۔ دونوں ریاستوں کے اکثر بڑے شہر دوپہر کے اوقات سنسان نظر آرہے ہیں۔ شہریوں کی کثیر تعداد شدید گرمی اور چلچلاتی دھوپ سے بچنے کیلئے گھروں میں رہنے کو ترجیح دے رہے ہیں۔ آندھرا کے ڈپٹی چیف منسٹر نما کائیلہ چنا راجپا نے اعلان کیاکہ گرمی کی لہر اور لُو لگنے سے فوت ہونے والوں کے خاندانوں کو ریاستی حکومت کی طرف سے فی کس ایک لاکھ روپئے بطور ایکس گریشیاء دیئے جائیں گے۔ مسٹر راجپا نے کہاکہ ریاستی حکومت پہلے ہی تمام ڈاکٹروں کو ہدایت کرچکی ہے کہ ریاست میں گرمی کی لہر سے متاثر مریضوں کو بروقت مناسب و مؤثر طبی امداد پہونچائی جائے۔