برقی کمپنیوں و ریگولیٹرس کو سیاسی مداخلت سے پاک کرنا بھی ضروری ۔ عالمی بینک کی رپورٹ
حیدرآباد 23 فبروری ( پی ٹی آئی ) حکومت آندھرا پردیش اگر اپنے برقی شعبہ کو از سر نو موثر بنانا چاہتی ہے اور ریاست میں سب کیلئے برقی کے نشانہ کو حاصل کرنا چاہتی ہے تو اسے اپنے ٹرانسمیشن میں ہبتری پیدا کرنی چاہئے اس کے علاوہ ڈسٹریبیوشن کے انفرا اسٹرکچر کو بھی موثر بنانے کی ضرورت ہے ۔ عالمی بینک کی ایک اسٹڈی میں یہ بات بتائی گئی ۔ یہ رپورٹ ’’ ہندوستان کیلئے مزید توانائی ۔ ڈسٹریبیوشن کے چیلنجس ‘‘ کے عنوان سے آج جاری کی گئی ۔ اس میں ہندوستانی برقی شعبہ کا اور اس کے اہم امور کا ‘ برقی کمپنیوں کی کارکردگی اور معاشی مناسبت کا جائزہ لیا گیا ہے ۔ اس اسٹڈی میں سفارش کی گئی ہے کہ برقی پیدا کرنے والی کمپنیوں اور ریگولیٹرس کو سیاسی مداخلت سے آزاد کیا جانا چاہئے ۔ ان میں جوابدہی کے عمل کو بڑھانا چاہئے اور اس شعبہ میں مسابقت کو فروغ دینے کی ضرورت ہے تاکہ خدمات کی فراہمی کے معیار کو بہتر بنایا جاسکے ۔ کہا گیا ہے کہ انتظامی طور پر چلائی جانے والی کمپنیو ںکو تجارتی طور پر چلائی جانے والی کمپنیوں میں تبدیل کرنے کی ضرورت بھی ظاہر کی گئی ہے ۔ متحدہ آندھرا پردیش میں 2012 – 13 سے پاور ڈسٹریبیوشن شعبہ کو نقصانات کا سامنا تھا ۔ حالانکہ اس شعبہ میں ریاست میں 2000 سے ہی اصلاحات کا عمل شروع ہوگیا تھا ۔ کہا گیا ہے کہ حکومت کی جانب سے شعبہ میں اصلاحات کیلئے کئی اقدامات کئے گئے تھے جن میں بہتر میٹرنگ ‘ وقفہ وقفہ سے توانائی آڈیٹنگ ‘ صنعتوں کیلئے مخصوص فیڈرس نصب کئے گئے تھے ‘ برقی شرحوں میں باقاعدہ اضافہ کیا جاتا رہا ہے ۔ اسٹڈی میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ متحدہ آندھرا پردیش میں سب سے کم تکنیکی اور تجارتی نقصانات ہوئے تھے ۔ رپورٹ میں واضح کیا گیا ہے کہ ریاست میں برقی شعبہ کی ترقی کی راہ میں کئی رکاوٹیں بھی رہی ہیں۔ ان میں سب سے اہم وجہ یہ بتائی گئی ہے کہ ڈسٹریبیوشن کمپنیوں نے طلب اور سربراہی میں فرق کو پاٹنے کیلئے دوسری ریاستوں سے جو برقی خریدی ہے اس کی قیمت میں مسلسل اضافہ ہوتا رہا ہے ۔ علاوہ ازیں ہر سال دیگر ذرائع سے خریدی جانے والی برقی میں بھی اضافہ ہوا تھا ۔