خصوصی موقف اور دیگر مسائل پر وائی ایس آر کانگریس کا جارحانہ موقف ‘ حکمراں جماعت دفاع کیلئے مجبور
حیدرآباد ۔ 31 اگسٹ ۔ ( سیاست نیوز) آندھراپردیش قانون ساز اسمبلی کے مختصر مدتی مانسون سیشن کا آج گرما گرم انداز میں آغاز ہوا ۔ ریاست آندھراپردیش کی اہم اپوزیشن وائی ایس آر کانگریس پارٹی نے ایوان کی کارروائی کا آغاز ہوتے ہی آندھراپردیش کیلئے خصوصی موقف کے مسئلہ پر مباحث کیلئے سخت موقف اختیار کیا جبکہ قبل ازیں ہی اس مسئلہ پر وائی ایس آر کانگریس پارٹی نے تحریک التواء پیش کرچکی ہیں ۔ اپوزیشن کے اصرار پر کرسی صدارت پر فائز اسپیکر ڈاکٹر کے سیوا پرساد راؤ نے کہاکہ آندھراپردیش کیلئے خصوصی موقف کے مسئلہ پر حکومت آج ہی ایوان میں اپنا بیان دے گی۔ انھوں نے متعدد مرتبہ حکومت کے اس موقف سے ایوان کو واقف کروایا اور اپوزیشن وائی ایس آر کانگریس پارٹی سے ایوان کی کارروائی کو جاری رکھنے کیلئے تعاون کی خواہش کی ۔ لیکن اپوزیشن بنچوں کی جانب سے اسپیکر کی اپیل پر کوئی توجہ نہیں دی گئی ۔ اسپیکر نے بار بار کہا کہ اس مسئلہ کو لیکر ایوان کاو قت ضائع کرنا ، کوئی مناسب بات نہیں ہے ۔ انھوں نے اپوزیشن جماعتوں کے ارکان کو مشورہ دیا کہ وہ ایوان کی کارروائی کو آگے بڑھانے میں تعاون کریں۔ بہرصورت ایوان میں اس مسئلہ پر زبردست احتجاج ، ہنگامہ آرائی وغیرہ کا سلسلہ جاری رہا اور آندھراپردیش کیلئے خصوصی موقف کے مسئلہ پر بیان دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے احتجاجی نعرہ بازی بھی وائی ایس آر کانگریس پارٹی ارکان کی جانب سے کی گئی ، اس طرح ایوان کی کارروائی میں رکاوٹیں پیدا کی گئیں۔ اسی دوران ایک موقعہ پر قائد اپوزیشن وائی ایس جگن موہن ریڈی نے آندھراپردیش کیلئے خصوصی موقف حاصل کرنے کیلئے ضرورت پڑنے پر مرکزی حکومت کی تائید سے دستبرداری اختیار کرنے کا تلگودیشم پارٹی سے مطالبہ کیا۔ اسی دوران اسپیکر اسمبلی نے مداخلت کرتے ہوئے کہا کہ نامنطور تحریک التواء پر ایوان میں اظہار خیال کرنا مناسب نہیں ہے ۔ اورقائدین اپوزیشن وائی ایس جگن موہن ریڈی سے اپنے اظہارخیال سے باز آنے کی خواہش کی ۔ لیکن وہ ( قائد اپوزیشن) اپنے موقف پر اٹل رہے اور اپنے اظہار خیال کو جاری رکھا ۔