اراضی معاملتوں کے حوالے پر بحث‘ ایوان میں ہنگامہ آرائی
حیدرآباد۔23جون( سیاست نیوز) آندھراپردیش قانون ساز اسمبلی میں آج اس وقت زبردست شوروغل ہنگامہ آرائی اور سخت احتجاج کا آغاز ہوا جب رکن اسمبلی تلگودیشم پارٹی مسٹر ڈی نریندر کمار نے گورنر کے خطبہ پر ایوان میں پیشکردہ تحریک تشکر پر مباحث کا آغاز کرتے ہوئے دوران اظہار خیال برہمنی اسٹیلس اراضیات معاملتوں پر اپنے شدید ریمارکس کئے ۔ ان ریمارکس پر وائی ایس آر کانگریس پارٹی ارکان نے اپنی نشستوں سے اُٹھ کھڑے ہوکر تلگودیشم رکن اسمبلی کے ان ریمارکس پر اپنا سخت اعتراض کیا اور کہا کہ مسٹر نریندر کمار گورنر کے خطبہ پر تحریک تشکر پر اظہار خیال کرنے کے بجائے سابق حکومتوں کو اپنی تنقید کا نشانہ بنارہے ہیں ۔ اسی دوران قائد اپوزیشن مسٹر وائی ایس جگن موہن ریڈی نے اپنے شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے تلگودیشم رکن اسمبلی کو چیلنج کیا کہ وہ اراضیات معاملتوں کو ثابت کردکھائیں جس پر مسٹر نریندر کمار نے کہا کہ سابق کانگریس حکومت کے دس سالہ دور اقتدار کی بے قاعدگیوں کا پردہ فاش کرنا ہماری ذمہ داری ہے اور کہا کہ غیرقانونی طور پر اراضیات مختص کئے جانے کے پیش آئے واقعات کی مکمل تحقیقات کروائی جائے ۔ علاوہ ازیں ضروریات سے زیادہ اراضیات مختص کرنے کا سابق وائی ایس آج شیکھر ریڈی حکومت پر انہوں نے الزام عائد کیا اور کہا کہ اس وقت کی حکومت نے جو بے قاعدگیاں کی تھیں اس کی وجہ سے آئی اے ایس عہدیداروں کو جیل جانا پڑا ۔ ملک کی تاریخ میں اسطرح کی کوئی نظیر نہیں ملے گی ۔ انہوں نے مسٹر جگن موہن ریڈی پر جوابی چیلنج کرتے ہوئے کیا کہ ان کے عائد کئے جانے والے الزامات کو غلط ثابت کر دکھائیں تو وہ اسمبلی رکنیت سے مستعفی ہونے کیلئے تیار ہیں ۔ اس دوران ایوان اپوزیشن وائی ایس آر کانگریس پارٹی ارکان کے احتجاج و شوروغل سے اچانک گونج اٹھا ۔ کرسی صدارت پر فائز اسپیکر اسمبلی ڈاکٹر کے سیوا پرساد راؤ نے ایوان میں نظم کو برقرار رکھنے کی ممکنہ کوشش کی ۔ اسی دوران قائد اپوزیشن مسٹر وائی ایس جگن موہن ریڈی نے مداخلت کرتے ہوئے اپنی نشست سے اُٹھ کھڑے ہوئے اور کہا کہ ان کے والد ڈاکٹر وائی ایس راج شیکھر ریڈی کا انتقال ہوئے پانچ سال کا عرصہ ہورہا ہے اور اس طرح وہ ایوان میں بھی نہیں ہیں جب کوئی ایوان میں ہی موجود نہیں ہیں تو کسطرح ان کا نام لیا جاسکتا ہے ۔ اس مسئلہ پر جگن موہن ریڈی نے پوائنٹ آف آرڈر بھی اٹھایا اور اسپیکر سے اس سلسلہ میں وضاحت کرنے کی خواہش کی جس پر اسپیکر نے کہا کہ آپ کو بات کرنے کا جب موقع فراہم ہوگا تب اس کا آپ بھی جواب دیں ۔ اسطرح کافی دیر تک ایوان میں احتجاج ایک دوسرے کے خلاف الزامات و جوابی الزامات ‘ آپسی نوک جھونک اور لفظی تکرار کا سلسلہ جاری رہا ۔ مسٹر نریندر کمار نے قوانین میں ترمیم کر کے غیرقانونی طور پر مبینہ بے قاعدگیوں کے ذریعہ حاصل کردہ تمام اراضیات کو دوبارہ حاصل کرنے کا حکومت کو مشورہ دیا ۔