کچھ مقامات پر صرف نقد میں ادائیگی کیلئے اصرار ۔ حکام وجوہات کا جائزہ لینے میں مصروف ۔ کارروائی پر غور
حیدرآباد۔28نومبر(سیاست نیوز) حکومت کی جانب سے کارڈ یا الکٹرانک ادائیگی کے فروغ کے اقدامات کئے جا رہے ہیں لیکن شہری علاقوں میں کئی تجارتی ادارے و مراکز ہیں جن کے پاس یہ سہولت موجود نہیں ہے ۔کئی ریستوراں اور تجارتی مراکز پر باضابطہ بورڈ آویزاں کرکے واضح کیا جا رہا ہے کہ انکے یہاں کارڈ قبول نہیں کئے جاتے ۔ کارڈ سے ادائیگی کی کوشش نہ کی جائے۔ اس طرح کی تحریریں شہری علاقوں میں گاہکوں کیلئے مسئلہ ہیں تو دیہی علاقوں کی صورتحال کا اندازہ لگایا جانا دشوار نہیں ہے۔ دونوں شہروں میں کئی تجارتی ادارے ہیں جو کریڈٹ یا ڈیبٹ کارڈ قبول نہیں کرتے اور ان کے پاس صرف نقدی میں ادائیگی قبول کی جاتی ہے۔ حکومت نے ایسے اداروں کے خلاف کاروائی کی منصوبہ بندی شروع کردی ہے جو الکٹرانک یا کارڈ کے ذریعہ ادائیگی کو قبول نہیں کرتے۔ بتایا جاتا ہے کہ ملک میں نقد رقومات کے بغیر تجارت کو فروغ کیلئے اقدامات کے دوران حکومت نے سرکاری محکمہ جات کو ہدایت دی ہے کہ وہ نقد کے بغیر معاملات کو یقینی بنانے اقدامات کریں تاکہ عوام میں کارڈ اور الکٹرانک ادائیگی کے رجحان کو فروغ دیا جاسکے۔ ہندستان بھر میں 8نومبر کے بعد کئی دواخانوں‘ خانگی تجارتی اداروں‘ ریستوراں‘ اسکول و کالجس میں الکٹرانک ادائیگی قبول نہ کئے جانے کی شکایات موصول ہوئی اور شہر میں بھی ایسی کئی شکایات کے بعد تجارتی مراکز کی جانب سے مختلف بہانے بنائے جانے لگے ہیں لیکن شہری کارڈ یا الکٹرانک ادائیگی قبول نہ کئے جانے کی شکایات مختلف محکمہ جات و محکمہ پولیس کو کر رہے ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ بعض ادارے یہ بہانہ کر رہے ہیں کہ ان کے پے منٹ مشین کارکرد نہیں ہیں جس کی وجہ سے وہ کارڈ کے ذریعہ ادائیگی قبول کرنے سے قاصر ہیں جن اداروں کے خلاف ایسی شکایات وصول ہوئی ہیں ان کے خلاف کاروائی پر غور کیا جانے لگا ہے ۔ ذرائع کے بموجب ملک بھر میں ان شکایات پر کاروائی سے قبل ان اداروں کے کھاتوں اور ادائیگیوں کی تحقیقات کی جائیں گی تاکہ انکی جانب سے کارڈ اور الکٹرانک ادائیگی قبول نہ کئے جانے کی وجوہات کا جائزہ لیا جاسکے۔ شہر سے محکمہ اوزان و پیمائش کے علاوہ پولیس کو بھی شکایات ملی ہیں جنکا جائزہ لیا جارہا ہے۔ ریستوراں اور تجارتی مراکز جو تجارت میں مصروف ہیں ان پر یہ لازم قرار دیا جا رہا ہے کہ وہ کارڈ اور الکٹرانک ادائیگیوں کو قبول کریں ۔ مرکز کی جانب سے نقد کے بغیر لین دین کو یقینی بنانے شعور اجاگر کیا جا رہا ہے لیکن تجارتی ادارے ہی ایسی ادائیگیوں کو قبول کرنے سے انکار کرنے لگیں توحکومت کیلئے یہ ممکن نہیں ہو پائیگا ۔ بتایا جاتا ہے کہ محکمہ فینانس اورمحکمہ انکم ٹیکس کی جانب سے ایسے بڑے تجارتی اداروں اور ہوٹل و ریستوراںکی تفصیلات جمع کی جا رہی ہیں جو کارڈ کے ذریعہ ادائیگی قبول نہیں کر رہے ہیں اور نقد رقومات کے ذریعہ تجارت میں مصروف ہیں۔