ایگری گولڈ کیس مسئلہ پر جگن موہن ریڈی کے بے بنیاد الزامات

حکومت اے پی کا شفافیت کے ساتھ اقدامات ، کوٹومبا راؤ کا ردعمل
حیدرآباد ۔ 6 ۔ جون : ( سیاست نیوز ) : نائب صدر نشین ریاستی منصوبہ بندی کمیشن آندھرا پردیش مسٹر کوٹومبا راؤ نے ایگری گولڈ کیس مسئلہ پر قائد اپوزیشن مسٹر وائی ایس جگن موہن ریڈی کی جانب سے غلط و بے بنیاد الزامات عائد کرنے پر اپنی سخت برہمی کا اظہار کیا ۔ آج وجئے واڑہ میں اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے مسٹر راؤ نے پر زور الفاظ میں کہا کہ ایگری گولڈ کیس میں ریاستی حکومت کے طریقہ کار پر اگر کسی کو کوئی نوعیت کے شکوک و شبہات پائے جائیں تو وہ خود بھی ہائی کورٹ میں زیر دوران کیس میں ایک فریق کے طور پر شامل ہوسکتے ہیں ۔ صرف سیاسی مفادات کے ذریعہ اپنا پیٹ بھرنے کی خاطر غلط نیت کے ساتھ اپوزیشن پارٹی اس مسئلہ پر سیاست کررہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ایگری گولڈ تنازعہ پر ریاستی حکومت انتہائی شفافیت کے ساتھ اقدامات کررہی ہے اور خصوصی طور پر معاشی دہشت گرد ، وائی ایس جگن موہن ریڈی اور وجئے سائی ریڈی نے اس مسئلہ پر سیاست کرنے اور سیاسی رنگ دینے کو اپنا اولین کام تصور کررہے ہیں ۔ ریاستی حکومت پر بی جے پی قائد و رکن پارلیمان مسٹر جی وی ایل نرسمہا راؤ کی جانب سے کئے گئے ریمارکس کی مسٹر کوٹومبا راؤ نے سخت مذمت کی اور کہا کہ ترقی صرف کاغذی حد تک محدود رہنے کا اظہار کرنے والے مسٹر جی وی ایل نرسمہا راؤ کو چاہئے کہ وہ اس مسئلہ پر گاؤں میں دورہ کرتے ہوئے حقائق پر مبنی بیان دینے کا چیلنج کیا اور کہا کہ مسٹر نرسمہا راؤ کے بیانات سے ایسا محسوس ہوتا ہے کہ سرکاری عہدیداروں پر انہیں کوئی بھروسہ یا اعتماد نہیں ہے ۔ مسٹر کوٹومبا راؤ نے کہا کہ مسٹر جی وی ایل نرسمہا راؤ نے جس انداز سے بات چیت کی ہے اس سے ان کے پاس ان کا ( جی وی ایل کا ) جو مقام و احترام تھا وہ اب ختم ہوگیا ۔ انہوں نے مزید کہا کہ آئندہ منعقد ہونے والے انتخابات میں بی جے پی کامیابی حاصل کر کے سب سے بڑی جماعت ہوسکتی ہے لیکن 150 سے زائد نشستیں حاصل نہیں کرسکے گی ۔ انہوں نے ریاستی حکومت کے خلاف غلط و بے بنیاد الزامات عائد کرنے سے گریز کرنے کا مسٹر جی وی ایل نرسمہا راؤ کو مشورہ دیا ۔۔