نئی دہلی 3 جولائی ( ایجنسیز ) تقریبا دو دہوں کے بعد ایک روپئے کی نوٹ کی دوبارہ اجرائی عمل میں آئی تاہم آر ٹی آئی کے ایک سوال کے جواب میں معلوم ہوا کہ ایک روپئے کی نوٹ کی طباعت پر 1.14 روپئے کا خرچ آتا ہے جو اس کی قدر سے زیادہ ہے ۔ سکیوریٹی پرنٹنگ اینڈ منٹنگ کارپوریشن آف انڈیا نے جو مرکزی حکومت کے تحت کام کرتی ہے ایک آر ٹی آئی جواب میں کہا کہ ایک روپئے کی نوٹ کی طباعت کا خرچ مالیاتی سال 2014 – 15 کیلئے 1.4 روپئے ہے ۔ ابھی اسکی آڈٹ کی جانی باقی ہے ۔ آر ٹی آئی کارکن سبھاش چندر اگروال کی درخواست کے جواب میں کہا گیا ہے کہ ایک اندازہ کے مطابق ایک روپئے کی نوٹ کی طباعت پر 1.14 روپئے کا خرچ آتا ہے اور ابھی اس کی آڈٹ نہیں کی گئی ہے ۔ خرچ کا یہ تخمینہ طباعت کے اخراجات کے موجودہ طریقہ کار کے مطابق کیا گیا ہے ۔ ایک روپئے کی نوٹ کی طباعت کا سلسلہ 1994 ہی میں روک دیا گیا تھا کیونکہ ان پر زیادہ اخراجات آ رہے تھے ۔ اسی طرح دو روپئے اور پانچ روپئے کے نوٹ بھی اسی وجہ سے طبع کرنے بند کردئے گئے تھے ۔ ایک روپیہ ‘ دو روپئیہ اور پانچ روپئے کے سکے رائج کئے گئے تھے ۔ تاہم مرکزی وزارت فینانس نے 16 ڈسمبر 2014 کے ایک گزٹ اعلامیہ کے بعد ایک روپیہ کے نوٹوں کی دوبارہ طباعت کا کام شروع کیا ہے ۔