واشنگٹن، 7فروری (سیاست ڈاٹ کام) امریکہ کی سب سے بڑی کثیر قومی ٹیکنالوجی کمپنی ایپل، فیس بک اور گوگل سمیت 97 کمپنیوں نے امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے سفر سے متعلق پابندی کو اجتماعی طور پر قانوناً چیلنج کیا ہے ۔ان کمپنیوں کا کہنا ہے کہ اس پابندی سے ان کے کاروبار کو کافی نقصان ہوگا۔سان فرانسسکو کی ایک عدالت میں درج ایک بیان میں کہا گیا کہ ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے جن سات مسلم اکثریت والے ممالک کے شہریوں پر امریکہ آنے پر پابندیاں لگائی گئی ہیں اس سے ان کمپنیوں کو عالمی سطح کی صلاحیت کو ڈھونڈنے میں مشکل ہوگی۔ امریکہ کی ایک عدالت کے حکم کے بعد فی الحال ان سفری پابندیوں پر روک لگا دی گئی ہے ۔ایپل کے ملازمین ڈینیل گرس کہتے ہیں، ”میں نازی جرمنی سے آئے پناہ گزینوں کا پوتا ہوں جو امریکہ آئے تھے میرے وجود کے لئے میں امریکہ کا مقروض ہوں کیونکہ امریکہ نے ہمارے لئے دروازے کھولے تھے ۔ میرے دادا تاجر تھے اور بہت سے لوگوں کو نوکری دیتے تھے میں بھی تاجر ہوں اور اس طرح امریکہ کو کچھ لوٹا رہا ہوں”۔اس کے علاوہ امریکہ کے جسٹس ڈپارٹمنٹ نے ڈونالڈ ٹرمپ کے سفر سے متعلق پابندی پر روک لگانے کے فیصلے کو چیلنج کیا ہے ۔ جسٹس ڈپارٹمنٹ نے دلیل دی ہے کہ پابندی صدر کے اختیارات کے دائرے میں آنے والا قانونی قدم ہے اور وفاقی عدالت نے اس پر روک لگا کر غلط کیا ہے ۔
واضح رہے کہ امریکہ کے صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے 25 جنوری کو سات مسلم اکثریت والے ممالک کے شہریوں پر امریکہ میں داخلے پر پابندی لگا دی تھی۔ ان ممالک میں عراق، ایران، شام، لیبیا، صومالیہ، سوڈان اور یمن شامل تھے ۔