پٹنہ ۔ /2 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) ملک میں مسلمانوں کیلئے ہرگزرتا دن مشکل تر بنادیا جارہا ہے ۔ ایک طرف گاؤ رکھشک کے نام پر مسلمانوں کو زدوکوب کیا جارہا ہے تو دوسری طرف مسلمانوں کو مختلف طریقوں سے پریشان اور تنگ کیا جارہا ہے ۔ اسی طرح کے ایک واقعہ میں این ڈی ٹی وی سے وابستہ مسلم صحافی کو اپنے ارکان خاندان کی جان بچانے کیلئے جئے شری رام کا نعرہ لگانے پر مجبور کیا گیا ۔ ہندو نوجوانوں کے ایک گروپ نے ان کی کار کو گھیر لیا جس میں حجاب میں ان کی اہلیہ ، والدہ اور باریش والد بیٹھے ہوئے تھے ۔ بجرنگ دل کے کارکنوں نے ان پر زور دیا کہ وہ جئے شری رام کا نعرہ لگائیں ورنہ ان کی کار کو دھماکہ سے اڑادیا جائے گا ۔ یہ مسلم صحافی محمد اطہرالدین ہیں جو بھارتی این ڈی ٹی وی انڈیا چیانل کیلئے کام کرتے ہیں ۔ انہوں نے اپنے فیس بک پر اس واقعہ کو پوسٹ کیا ۔ یہ واقعہ /28 جون کو اس وقت پیش آیا تھا جب اطہر الدین اپنے 91 سالہ والد اور 85 سالہ والدہ کے علاوہ بیوی اور دو بچوں کے ساتھ بہار کے ضلع ویشالی میں کرنجی موضع سے گذررہے تھے ۔ این ڈی ٹی وی صحافی جیسے ہی مظفر پور نیشنل ہائی وے پر پہونچے تو وہاں بجرنگ دل کے کارکنوں نے ان کی کارکو گھیر لیا ۔ کار میں مسلم خواتین اور باریش ضعیف شخص کو دیکھ کر انہیں جئے شری رام کا نعرہ لگانے کے لئے مجبور کیا ۔ ورنہ کار کو دھماکہ سے اڑانے کی دھمکی دی ۔