این آر سی پر ترنمول ایم پیز کا شوروغل، راجیہ سبھا کی کارروائی ملتوی

وزیرداخلہ راجناتھ سنگھ سے مسئلہ پر جواب کیلئے اصرار۔ صدرنشین وینکیا نائیڈو نے ترنمول کی نوٹس مسترد کردی
نئی دہلی 2 اگسٹ (سیاست ڈاٹ کام) آسام نیشنل رجسٹر آف سٹیزنس (این آر سی) کے مسئلہ پر آج راجیہ سبھا کو ترنمول کانگریس ارکان کے شوروغل کے پیش نظر دن بھر کے لئے ملتوی کردینا پڑا۔ ترنمول ارکان ایوان بالا کی کارروائی لنچ کے بعد شروع ہوتے ہی ایوان کے وسط میں پہونچ گئے اور این آر سی کے معاملہ پر وزیرداخلہ راجناتھ سنگھ سے جواب کا مطالبہ کیا۔ صدرنشین راجیہ سبھا ایم وینکیا نائیڈو نے تیقن دیا کہ وزیرداخلہ جواب دیں گے۔ تاہم ٹی ایم سی ارکان نے اپنا احتجاج جاری رکھا جس پر اُنھوں نے ایوان کی کارروائی کو دن بھر کے لئے ملتوی کردیا۔ قبل ازیں جب ایوان کا دوبارہ اجتماع ہوا تب ٹی ایم سی ایم پی ڈیرک اوبرین نے کہاکہ اُنھوں نے سیکشن 267 کے تحت نوٹس دی ہے اور وزیرداخلہ سے جواب مانگا ہے جس پر نائیڈو نے کہاکہ اُنھوں نے اِسے مسترد کردیا ہے۔ نائیڈو نے کہاکہ آپ نے متعلقہ وزیر کو جواب دینے کا موقع نہیں دیا اور اب آپ مجھ سے جواب مانگ رہے ہیں۔ میں کیا کرسکتا ہوں۔ وزیرداخلہ گزشتہ روز یہاں ایوان کو آئے اور اُس سے ایک روز قبل بھی اور وہ جواب دینے پر آمادہ تھے لیکن اُنھیں جواب دینے کا موقع نہیں دیا گیا۔ ’’بہت سخت پیام ظاہر ہوا ہے اور میرا بحیثیت چیرمین احساس ہے کہ وزیرداخلہ سے ناانصافی ہوئی کیوں کہ اہم حساس مسئلہ پر تمام آراء کی صبر کے ساتھ سماعت کے بعد وہ جواب نہیں دے سکے۔ نائیڈو نے کہاکہ اِس مسئلہ پر صبح کی میٹنگ میں تبادلہ خیال ہوا ہے۔ آنند شرما نے تجویز پیش کی کہ وزیرداخلہ کا جواب ایوان میں آنا چاہئے۔ نائیڈو نے کہاکہ آنند شرما نے یہ تجویز بھی رکھی تھی کہ وزیر پارلیمانی اُمور کو اِس مسئلہ پر اپوزیشن پارٹیوں اور وزیرداخلہ سے بات کرنا چاہئے۔ اِس مسئلہ پر اظہار خیال کرتے ہوئے صدر این سی پی شردپوار نے کہاکہ یہ موضوع نہایت حساس ہے اور قومی مفاد سے تعلق رکھتا ہے۔ سنگین نوعیت کی آراء کا اظہار کیا گیا اور میں سمجھتا ہوں کہ یہ قوم کے عظیم تر مفاد میں ہے کہ ہم وزیرداخلہ کی سنیں اور قطعیت کے ساتھ جانیں کہ حکومت کیا کررہی ہے۔ کانگریس ایم پی غلام نبی آزاد نے کہاکہ صدرنشین نے ہر سیاسی پارٹی سے ایک رکن کو اظہار خیال کا موقع دیا ہے اور تمام بڑی پارٹیوں نے اپنے تاثرات ظاہر کئے ہیں۔ آسام کے ارکان کو موقع نہیں دیا گیا ہے۔ اگر اُس ریاست (آسام) سے کوئی پارٹی ممبر ہے تو اُن کی بات سنی جانی چاہئے اور وزیرداخلہ کو جواب دینا چاہئے۔ نائیڈو نے ارکان سے کسانوں کے مسئلہ پر بحث کی اپیل کی جو آج مباحث کے لئے طے کیا گیا تھا۔ تاہم ترنمول ارکان نے وزیرداخلہ سے جواب کے لئے اصرار کیا۔ جب اُن کا احتجاج مسلسل جاری رہا تو نائیڈو نے ایوان کی کارروائی یہ کہتے ہوئے دن بھر کے لئے ملتوی کردی کہ ہر روز یہ رویہ فیشن بن چکا ہے۔ ملک کو دیکھنے دیجئے کہ یہاں کیا ہورہا ہے۔ آپ کسانوں کے مسئلہ پر بھی اظہار خیال کرنا نہیں چاہتے۔