سنستان سمستھا کارکنوں کے مکانات پر دھاوے
نئی دہلی ۔ یکم جون (سیاست ڈاٹ کام) سی بی آئی نے آج ایک معقولیت پسند نریندر دابھولکر کے قتل کے سلسلہ میں سنستان سمستھا کے رکن نارنگ اکولکر کے مکان واقع پونے کی تلاشی لی۔ جبکہ وہ پہلے ہی سے گوا دھماکہ کیس میں قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) کو مطلوب ہے۔ 34 سالہ اکولکر معقولیت پسند لیڈر دابھولکر کے قتل کا ایک اہم سازشی ہے جبکہ آنجہانی نے توہم پرستی کے خلاف زندگی بھر جدوجہد کی تھی۔ انھیں پونے میں 20 اگسٹ 2013 ء میں مار دیا گیا تھا۔ بتایا جاتا ہے کہ اکولکر کے دائیں بازو کی تنظیم سنستان سمستھا سے گہرے تعلقات ہیں جس کا ہیڈکوارٹر پونے اور گوا میں واقع ہے۔ گوا دھماکہ کیس میں این آئی اے کی تحقیقات کے دوران اس کا نام منظر عام پر آتے ہی راہ فرار ہوگیا ہے۔ اگرچیکہ این آئی اے نے سال 2012 ء میں اس کے خلاف انٹرپول ریڈ کارنر نوٹس حاصل کرنے میں کامیاب ہوگئی تھی لیکن تحقیقاتی ایجنسی کو اب تک کوئی سراغ نہیں مل سکا۔ دریں اثناء سی بی آئی ذرائع نے بتایا کہ دابھولکر قتل کیس میں پونے میں اکولکر (Akolkar) کے مکان کے علاوہ ممبئی کے قریب پنول میں ویریندر سنگھ تواڈے کی قیامگاہ پر بھی دھاوے کئے گئے۔ واضح رہے کہ سنستان سمستھا کے 2 کارندے دیوالی کے موقع پر مار گاؤں گوا میں اپنے ساتھ لائے ہوئے بم اتفاقی طور پر پھٹ جانے سے ہلاک ہوگئے تھے اور دیگر 6 ملزمین کو جن پر ملک کے خلاف بغاوت کا الزام عائد کیا گیا تھا، این آئی اے کی عدالت سے بری کردیا گیا۔ علاوہ ازیں ایک جرنلسٹ کیتن تروڈکر کی مفاد عامہ کی درخواست پر بامبے ہائیکورٹ نے 9 مئی 2014 ء کو دابھولکر قتل کیس کی تحقیقات سی بی آئی کو منتقل کردی تھی۔