این او سی اجرائی میں تاخیر کے 38 ہزار درخواستیں زیر التواء

حیدرآباد ۔ 29 ۔ اگست : ( سیاست ڈاٹ کام ) : لے آوٹ ریگولرائزیشن اسکیم
(LRS)
کے تحت حکومت نے اراضیات کو باقاعدہ بنانے کے لیے تاریخ میں توسیع کرتے ہوئے 31 اگست مقرر کی ہے لیکن اس تاریخ تک تمام 38 ہزار درخواستیں زیر التواء رہیں گی کیوں کہ جی ایچ ایم سی اور ایچ ایم ڈی اے کے حدود میں جتنی بھی اراضیات آئی ہیں ان کیلئے لازم ہے کہ وہ اربن لینڈ سیلنگ اتھاریٹی ، ضلع کلکٹرز ، مالگزاری ، آبپاشی ، انڈومنٹ ، اوقاف محکمہ جات سے این او سی پیش کریں اور جی ایچ ایم سی کے ہاں 24 ہزار اور ایچ ایم ڈی اے کے ہاں 14 تا 15 ہزار LRS درخواستیں این او سی کی عدم دستیابی کے باعث زیر التواء ہیں اور بغیر این او سی کے یہ درخواستوں پر عمل آوری ناممکن ہے ۔ جب کہ این او سی کے ضرورت مند افراد مارے مار گھوم رہے ہیں اوران کی ثنوائی کرنے والا کوئی بھی موجود نہیں ہے ۔ اس سے قبل ایچ ایم ڈی اے اور جی ایچ ایم سی نے میونسپل اڈمنسٹریشن اینڈ اربن ڈیولپمنٹ سے گذارش کی تھی کہ وہ ایل آر ایس کیلئے ماہانہ ڈیڈ لائن دینے کے بجائے ایک مسلسل طریقہ کار تصور کیا جائے تاکہ درخواست گذاروں کو مشکلات سے نجات دلائی جائے کیوں کہ حکومت کی جانب سے این او سی کا حصول ایک طویل تر آزما طریقہ کار پر مبنی ہے ۔ اسی اثناء میں حکومت نے زیر التواء درخواستوں کی یکسوئی کیلئے ایک LSR میلہ 29 تا 31 اگست منعقد کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور اس سلسلہ میں زونل سٹی پلانرز کو ہدایات جاری کی ہیں کہ وہ درخواستوں کی یکسوئی کیلئے ضروری مدد فراہم کریں ۔۔