ایم ایم ٹی ایس کا توسیعی پراجکٹ ڈسمبر تک مکمل ہونے کی توقع

محکمہ دفاع سے حصول اراضی کی مساعی، تعمیراتی تخمینہ لاگت میں اضافہ
حیدرآباد ۔ یکم ؍ اگست (سیاست نیوز) ایم ایم ٹی ایس کو شہر کے مضافاتی علاقوں سے مربوط کرنے کے دوسری مرحلہ کا کام بڑی تیزی سے جاری ہے۔ یہ لائن جملہ 96.25 کیلو میٹر پر مشتمل رہے گی اور اس کام کی تخمینی لاگت 641 کروڑ روپئے 2012-13ء میں مقرر کی گئی تھی جوکہ اب تخمینہ لاگت 817 تک پہنچ گئی ہے۔ پراجکٹ کی تکمیل کیلئے ریاستی حکومت کی جانب سے 544 کروڑ جبکہ ساؤتھ سنٹرل ریلوے کی جانب سے 272 کروڑ مختص کئے جائیں گے۔ حکومت نے اب تک صرف 110 کروڑ ہی جاری کی ہے جبکہ ساؤتھ سنٹرل ریلوے نے اپنے حصہ کی مکمل رقم خرچ کردیا ہے اور ریلوے عہدیداروں کا کہنا ہیکہ اگر حکومت فوری مابقی بجٹ جاری کرتی ہے تو جلد از جلد کام مکمل ہوجائے گا۔ اس پراجکٹ کی تکمیل پر تلاپور، راماچندرا پور، صنعت نگر، میڑچل، بلارم، فلک نما، عمدہ نگر، شمس آباد ایرپورٹ اور سکندرآباد ریلوے اسٹیشن سے مربوط ہوجائے گی۔ اکثر مقامات پر زمینات کی حصولی مکمل کی گئی ہے البتہ صنعت نگر۔ مولا علی کے درمیان سچترا کے پاس زمینات کی حصولی میں چند مسائل درپیش ہورہے ہیں اور یہاں زمینات کی حصولی کیلئے ساؤتھ سنٹرل ریلوے و ریاستی حکومت وزارت دفاع کے ساتھ مسئلہ کو حل کرنے کی کوشش میں مصروف ہیں۔ البتہ تلاپور۔ راماچندرا پور اور سکندرآباد ۔ بلارم کے درمیان کام مکمل ہوگیا ہے۔ مقررہ مدت کے مطابق 18 ڈسمبر 2018ء تک کام مکمل کرنا ہے۔ ونود کمار جنرل منیجر ساؤتھ سنٹرل ریلوے کے بموجب محکمہ ریلوے اس پراجکٹ کو جلد از جلد مکمل کرنے کی خواہاں ہے اور حکومت سے مسلسل بات چیت جاری ہے۔