کلکٹریٹ کے روبرو واقعہ ۔ ساتھیوں کا احتجاج ۔ کڈیم سری ہری کو دواخانہ میں داخلہ سے روکدیا گیا
حیدرآباد 6 نومبر (سیاست نیوز) کلکٹریٹ کے روبرو طبقہ واری زمرہ کیلئے احتجاج کرنے والی مادیگا ریزرویشن پوراٹا سمیتی (ایم آر پی ایس) کارکن دھکم پیل کے دوران گرگئی جس کے بعد اُسے دواخانہ منتقل کیا گیا جہاں وہ جانبر نہ ہوسکی۔ 40 سالہ بھارتی ساکن اڈہ گٹہ سکندرآباد آج صبح دفتر کلکٹریٹ حیدرآباد کو اپنے ساتھی ایم آر پی ایس کارکنوں کے ہمراہ پہونچی اور احتجاج میں حصہ لیا۔ طبقہ واری زمرہ بندی کے لئے نعرہ بازی کرتے ہوئے ایم آر پی ایس کارکنوں نے کلکٹر آفس کے اندر داخل ہونے کی کوشش کی جسے پولیس نے ناکام بناتے ہوئے کلکٹر آفس کی گیٹ بند کردی۔ احتجاجیوں اور پولیس کے درمیان زبردست دھکم پیل ہوئی جس کے نتیجہ بھارتی گرپڑی اور بے ہوش ہوگئی۔ اِس واقعہ کے بعد پولیس پریشان ہوگئی اور اُسے فوری دواخانہ عثمانیہ منتقل کیا گیا جہاں ڈاکٹروں نے اُسے مردہ قرار دیا۔ بھارتی کی موت کی اطلاع عام ہوتے ہی ایم آر پی ایس کے کئی کارکن زبردست احتجاج پر اُتر آئے۔ اسی دوران پولیس نے متوفی خاتون کی نعش کو دواخانہ عثمانیہ کے مردہ خانہ بغرض پوسٹ مارٹم منتقل کیا۔ کچھ ہی گھنٹوں میں سینکڑوں ایم آر پی ایس کارکن عثمانیہ دواخانہ کے مردہ خانہ کے قریب اکٹھا ہوگئے اور ڈپٹی چیف منسٹر کڈیم سری ہری کو دواخانہ میں داخل ہونے سے روک دیا جو بھارتی کے ارکان خاندان کو پرسہ دینے اور حالات کا جائزہ لینے کیلئے پہونچے تھے اور حکومت کے خلاف نعرہ بازی کی۔ قائد اپوزیشن مسٹر کے جانا ریڈی، بی جے پی فلور لیڈر مسٹر کشن ریڈی، تلگودیشم کے ایس وینکٹ ویریا اور کمیونسٹ پارٹی کے ایس راجیا بھی دواخانہ پہونچ کر متوفی خاتون کے ارکان خاندان کو پرسہ دیا اور اِس معاملہ میں اعلیٰ سطح کی تحقیقات کا مطالبہ کیا۔