نیویارک۔ 27 جون (سیاست ڈاٹ کام) انسانی حقوق سے وابستہ بین الاقوامی ادارہ ایمنسٹی انٹرنیشنل نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ میانمار میں اقلیتی روہنگیا پناہ گزینوں کے ساتھ جس طرح کا برتاؤ ہوا ہے اسے انسانیت کے خلاف جرائم مان کر اعلیٰ فوجی افسران اور کمانڈروں کے خلاف کارروائی کی جانی چاہئے ۔ایمنسٹی انٹر نیشنل نے منگل کو سلامتی کونسل سے اس رپورٹ کو بین الاقوامی فوجداری عدالت سے رجوع کرنے پر بھی زور دیا ہے اور میانمار کے خلاف ہتھیاروں کی خریداری پر روک لگانے اور سینئر فوجی افسران کے خلاف مالی پابندیاں لگانے کی بات کہی گئی ہے ۔ایمنسٹی انٹر نیشنل نے ر وہنگیا پناہ گزینوں کے حالات کے بارے میں گزشتہ سال ستمبر میں اپنی تحقیقات شروع کی تھی اور اس رپورٹ میں کہا ہے کہ ایسا لگتا ہے کہ فوج نے شمالی راکھین صوبے میں روہنگیا آبادی کو سزا دینے کا پہلے سے منظم منصوبہ تیار کیا تھا تاکہ انہیں ملک سے نکالا جاسکے ۔ اسی دوران ان لوگوں کے اوپر طرح طرح کے مظالم ڈھائے گئے ۔جن میں اعلیٰ سطحی جنرل منگ آنگ ہلینگ ، میانمار دفاعی سروسز کے کمانڈر اور ان کے ماتحت فوجی کمانڈر، ذیلی فوجی جنرل سوئی ون اور مختلف یونٹس کے کمانڈر شامل ہیں۔ اس رپورٹ میں 8 دیگر فوجی ارکان اور بارڈر گارڈ پولیس کے 3 ارکان کے نام بھی شامل ہیں۔