ایمسیٹ (میڈیکل) کی کونسلنگ تواریخ کا عدم اعلان

ایم بی بی ایس ؍ بی ڈی ایس میں داخلے کیلئے امیدوار بے چین
حیدرآباد 21 جون (سیاست نیوز) انٹرمیڈیٹ بی پی سی امیدوار ایمسٹ 2015 میں کامیاب ہوکر رینک حاصل کئے اور داخلے کیلئے کونسلنگ کے منتظر ہیں۔ انجینئرنگ کی کونسلنگ شروع ہوچکی لیکن ایم بی بی ایس اور بی ڈی ایس میں داخلے کیلئے میڈیکل کونسلنگ ایک سوالیہ نشان بنی ہوئی ہے۔ تلنگانہ اور آندھراپردیش کی ریاستی حکومتیں ان دنوں جن حالات سے دوچار ہیں ویسے میں ڈاکٹر این ٹی آر یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسیس وجئے واڑہ کیا دونوں ریاستوں تلنگانہ اور اے پی میں میڈیکل کی کونسلنگ منعقد کرے گی؟ کونسلنگ کب ہوگی کون منعقد کرے گا تلنگانہ میں کیا کاکتیہ یونیورسٹی علیحدہ ایمسٹ میڈیکل کی کونسلنگ رکھے گی جبکہ کاکتیہ یونیورسٹی میں رجسٹرار کا عدم تقرر ایک سنگین مسئلہ ہے۔ ایم بی بی ایس ؍ بی ڈی ایس کیلئے ایمسٹ تلنگانہ میں اور آندھراپردیش میں الگ الگ ہوا تب کونسلنگ کیسی ہوگی جبکہ این ٹی آر یونیورسٹی آف ہیلت سائنس کے تحت یہ کورس اور کونسلنگ بھی اس یونیورسٹی کے تحت ہوتی ہے اب جبکہ تلنگانہ بالکل علیحدہ ریاست بن چکی ہے تو کونسلنگ بھی ایک جگہ ہوگی یا نہیں؟ ریاست تلنگانہ میں ایم بی بی ایس کے جملہ 2600 نشستیں ہیں جن میں 850 گورنمنٹ کالجس میں اور مابقی 1750 پرائیوٹ کالجس میں کنوینر کوٹہ میں 50 فیصد اور ‘B’ زمرہ میں 35 فیصد اور 15 فیصد کو این آر آئی ؍ مینجمنٹ کوٹہ میں رکھا گیا ہے۔ اس سال تلنگانہ سے 92 ہزار امیدواروں نے ایمسٹ (میڈیکل) میں شرکت کی تھی۔ جن میں 8 کامیاب ہونے والے امیدوار 72 ہزار اور ان میں اے پی کے نان لوکل کے لگ بھگ 22 ہزار امیدوار ہیں۔ دو مسلم میڈیکل کالجس میں 150 ، 150 نشستیں ہیں اور دو کالجس کو مزید اجازت ملے گی تو 100 ، 100 نشستیں ہوں گے۔ بہرکیف ایمسٹ میڈیکل زمرہ کیلئے تشویش برقرار ہے۔