پیرس ۔ 3 ڈسمبر۔(سیاست ڈاٹ کام) فرانسیسی حکومت نے کہا کہ فی الحال ہنگامی حالات نافذ کرنے کا کوئی امکان نہیں ہے کیونکہ ملک میں ایلو ویسٹ احتجاج کی وجہ سے انتشار پھیل گیاہے اور ہفتہ کے دن جونیر وزیر داخلہ لارین نونیز نے بیان دیا تھا کہ ایمرجنسی پر حکومت غور کررہی ہے ،حکومت نے کہاکہ یہ بھی دیگر طریقوںکی طرح ایک متبادل ہے لیکن فی الحال یہ ہمارے زیرغور نہیں ہے ۔ کئی پولیس یونینوں کی جانب سے اپنے اختیارات میں اضافہ کے مطالبہ پر تاکہ احتجاجی مظاہروں کو کچل دیا جاسکے حکومت نے کہاکہ اگر ملک گیر سطح پر ایمرجنسی نافذ کردی جائے تو پورے ملک میں فسادات کا آغاز ہوجائے گا جیسا کہ 2005 ء میں ہوا تھا ۔ نومبر 2015 ء میں پیرس پر جہادیوں کے حملے کے بعد بھی صدر فرانس نے ہنگامی اقدامات کئے تھے لیکن گزشتہ سال یہ اقدامات ترک کردیئے گئے ۔ بعض احتجاجی مظاہرے پرتشدد رہے اور کئی گاڑیاں اور دوکانیں نذر آتش کردی گئیں یا ان میں توڑ پھوڑ کی گئی لیکن حکومت اس کے باوجود ہنگامی حالات نافذ کرنے پر غور نہیں کررہی ہے ۔ ہم اس احتجاج کو روکنے کی قابلیت رکھتے ہیں ۔