ایل او سی کے پار تجارت بدستور معطل

سرینگر ۔ 21 ۔ جنوری (سیاست ڈاٹ کام) لائین آف کنٹرول کے پار تجارت وادی کشمیر میں آج دوسرے روز بھی معطل رہی جبکہ ہندوستانی حکام کی جانب سے ایک پاکستانی ڈرائیور کی گزشتہ ہفتے براؤن شوگر کی اسمگلنگ کے سلسلہ میں گرفتاری پر تعطل برقرار ہے۔ سرکاری ذرائع نے کہا کہ کوئی بھی مال بردار گاڑی شمالی کشمیر کے یوری سیکٹر میں ’امن سیتھو‘ سے نہیں گزری جو کشمیر کے دونوں حصوں کو منقسم کرنے والا برج ہے۔ سہ روزہ تجارت عام طور پر منگل سے جمعہ تک ہوا کرتی ہے لیکن ایک پاکستانی ڈرائیور کی اس کے ٹرک سے زائد از 100 کیلو گرام براؤن شوگر کی دستیابی کے بعد حالیہ گرفتاری کے نتیجہ میں یہ تجارت اور سفر معطل ہوگئے ہیں۔ کل سری نگر اور مظفر آباد کے درمیان ہفتہ وار بس سرویس معطل کردی گئی جبکہ پاکستان مقبوضہ کشمیر میں پاکستانی حکام نے اسے چلانے کی اجازت نہیں دی۔ یہ اقدام ظاہر طور پر مقبوضہ کشمیر کے حکام کی دباؤ ڈالنے کی حکمت عملی ہے۔

ایل او سی کے پار بس سرویس کی معطلی پر پاکستانی ڈپٹی ہائی کمشنر کی طلبی
نئی دہلی ۔ 21 ۔ جنوری (سیاست ڈاٹ کام) ہندوستان نے آج پاکستان کے ڈپٹی ہائی کمشنر کو سرینگر ۔ مظفر آباد اور راولکوٹ ۔ پونچھ بس سرویسز کی پاکستان کی جانب سے معطلی کے سلسلہ میں طلب کیا۔ پاکستان نے اپنے شہری کی رہائی کا مطالبہ کیا ہے جسے ایل او سی کے پار 100 کروڑ روپئے مالیت کی منشیات اسمگل کرنے پر گرفتار کیا گیا ہے۔ پاکستانی ڈپٹی ہائی کمشنر منصور احمد خاں کو جوائنٹ سکریٹری، انچارج پاکستان ڈیویژن، وزارت امور خارجہ ردریندر ٹنڈن نے ساؤتھ بلاک طلب کیا اور ایک سخت سفارتی پیام حوالے کیا۔ منصور خان موجودہ طور پر کارگزار ہائی کمشنر ہیں۔ پاکستان مقبوضہ کشمیر کے حکام نے کل ایل او سی کے پار کی بس سرویس کو معطل کرتے ہوئے پاکستانی ڈرائیور کی رہائی کا مطالبہ کیا تھا۔