ایس سی ؍ ایس ٹی ایکٹ : حکومت آئندہ ہفتے مرافعہ داخل کریگی

شکایتوں کیساتھ ہی گرفتاریوں اور مقدمات کے اندراج پر پابندی والے سپریم کورٹ فیصلے کے جواز کو چیلنج
نئی دہلی ، 29 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) حکومت آئندہ ہفتے سپریم کورٹ میں ایک مرافعہ داخل کرتے ہوئے درجِ فہرست طبقات (SCs) اور درجِ فہرست قبائل (STs) کی مبینہ ہراسانی کی پاداش میں ہونے والی فوری گرفتاری اور مقدمات کے اندراج پر پابندی عائد کردینے والے اس کے حکمنامہ کے جواز کو چیلنج کرے گی۔ معتبر حکومتی ذرائع نے کہا کہ اعلیٰ قانونی افسران ایک ٹھوس مرافعہ کی تیاری کیلئے وزارتِ سماجی انصاف کے عہدیداروں کے ساتھ مسلسل غوروخوض کررہے ہیں۔ ایک سینئر عہدہ دار نے کہا کہ یہ مرافعہ (آئندہ) چہارشنبہ کو داخل کیا جائے گا کیونکہ تب تک مرافعہ کے حق میں جواز تیار ہوجائے گا۔ وزیر قانون روی شنکر پرساد نے آج کہا کہ حکومت نے ایس سی؍ ایس ٹی ایکٹ کے بارے میں نئے قواعد مرتب کرنے سے متعلق سپریم کورٹ فیصلے کا نوٹ لیا ہے۔ ’’میں پہلے ہی میری وزارت کو مرافعہ داخل کرنے کی مناسبت پر غور کرنے کی ہدایت دے چکا ہوں۔ ضروری مناسب اقدامات کئے جارہے ہیں۔‘‘ عدالت عظمیٰ نے حال ہی میں 1989ء کے قانون انسداد مظالم بہ متعلق درج فہرست طبقات اور درج فہرست قبائل کے تحت شکایت کے ساتھ ہی گرفتاریوں اور فوجداری مقدمات کے اندراج پر امتناع عائد کیا ہے۔ یہ قانون سماجی اعتبار سے محروم برادریوں کو امتیاز اور مظالم کے خلاف تحفظ فراہم کرتا ہے۔ این ڈی اے کے ایس سی اور ایس ٹی ایم پیز کے وفد نے ایل جے پی سربراہ رام ولاس پاسوان اور مرکزی وزیر سماجی انصاف تھاورچند گہلوٹ کی قیادت میں گزشتہ روز وزیراعظم نریندر مودی سے ملاقات کی اور فاضل عدالت کے فیصلے پر بات کی، جس نے ایس سی ۔ ایس ٹی ایکٹ کے دفعات کو نرم کیا ہے۔ گہلوٹ نے حال میں وزیر قانون پرساد کو سپریم کورٹ فیصلے کے خلاف مرافعہ کے تعلق سے مکتوب تحریر کیا تھا۔ انھوں نے ایسی تشویش و فکرمندی کی نشاندہی کی کہ یہ حکمنامہ متعلقہ قانون کو ’’غیرمؤثر‘‘ کرے گا اور دلتوں و قبائلیوں سے انصاف کے امکانات پر شدید اثر ڈالے گا۔