ایران کے پاس پائیدار نیو کلیئر معاہدہ کیلئے ’’سیاسی عزم‘‘موجود

تہران 18 فبروری (سیاست ڈاٹ کام )وزیر خارجہ ایران محمد جواد ظریف نے کہا کہ ایران کے پاس عالمی طاقتوں کے ساتھ اپنی متنازعہ نیو کلیئر مہم کے بارے میں جامع اور پائیدار نیو کلیئر معاہدہ کرنے کا سیاسی عزم موجود ہے۔ یوروپی یونین کی خارجہ پالیسی کی سربراہ کیتھرین اسٹرن نے ویانا میں یوروپی یونین کے اجلاس کے بعد کل رات دیر گئے کہا کہ انہیں یقین ہے کہ معاہدہ ہوسکتا ہے۔ یوروپی یونین سیاسی عزم کے ساتھ قطعی معاہدہ طئے کرنے کے مقصد سے یہاں آئے ہیں۔

سرکاری خبر رساں ادارہ ارنا میں وزیر خارجہ ایران جواد ظریف کا بیان شائع کیا گیا ہے جس میں انہوں نے کہا کہ اگر تمام فریقین سیاسی عزم کے ساتھ مذاکرات میں شامل ہوجائیں تو یہ مسئلہ حل کیا جاسکتا ہے۔ بات چیت کے مثبت نتائج برآمد ہوسکتے ہیںلیکن اس کیلئے وقت لگے گا۔ ویانا میں ایران اور چھ عالمی طاقتوں برطانیہ، چین، فرانس، روس، امریکہ اور جرمنی کے ساتھ تین روزہ مذاکرات کا احیاء ہوچکی ہے۔ عبوری معاہدہ سے جو نومبر میں طئے پایا تھا پیشرفت کرتے ہوئے بات چیت ایک جامع معاہدہ طئے کرنے پر مرکوز ہوگی جس سے مغربی ممالک کے ایران کے نیو کلیئر پروگرام کے بارے میں شکوک و شبہات کا مستقل طور پر ازالہ ہوجائے گا۔

جواد ظریف نے چھ عالمی طاقتوں کی نمائندہ کیتھرین اسٹرن کے ساتھ عشائیہ میں شرکت کے بعد کہا کہ ان کا مقصد اس بات کی ضمانت دینا ہے کہ ایران کا نیو کلیئر پروگرام پرامن برقرار رہے گا۔ ان کے یہ تبصرے ایران کے اعلی ترین قائد آیت اللہ علی خامنہ ای کے اس تبصرہ کے ایک دن بعد منظر عام پر آئے ہیں جس میں انہوں نے کہا تھا کہ عالمی طاقتوں کے ساتھ ’’نیو کلیئر مذاکرات بے فائدہ ‘‘ہوں گے ۔ تاہم انہوں نے مذاکرات کی مخالفت نہیں کی ۔ جواد ظریف نے کہا کہ وہ اس بات کا دوبارہ اعادہ کرتے ہیں کہ وہ رجائی نہیں ہیں اور مذاکرات سے انہیں زیادہ توقعات نہیں ہے کیونکہ یہ بات چیت گم کردہ منزل ہیں لیکن وہ اس مخالفت نہیںکررہے ہیں۔ ایران کے اعلی ترین قائد خامنہ ای کا یہ بیان ایران کی پالیسی کی نشاندہی کرتا ہے کیونکہ خامنہ ای کا بیان ایران میں حرف آخر سمجھا جاتا ہے ۔