ایران سے تیل کی خریداری میں 4 ممالک کو استثنیٰ
تہران 31 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) ایران کے صوبے خوزستان میں سیلاب آنے کے پیش نظر احتیاطی تدابیر کے تحت ایمرجنسی نافذ کر دی گئی۔ ایران کے صوبے خوزستان کے گورنرغلام رضا شریعتی نے ارنا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ صوبے میں ہائی الرٹ جاری کردیا گیا ہے اور ریسکیو اور امدادی سرگرمیاں انجام دینے والے دفاتر میں کام کرنے والوں کی چھٹیاں منسوخ کر دی گئیں۔ محکمہ موسمیات نے خوزستان میں 24 گھنٹوں کے دوران موسلادھار بارش اور سیلاب کی پیشن گوئی کی ہے۔ ادھراسلامی جمہوریہ ایران کی سپاہ پاسداران انقنلاب اسلامی کے سربراہ میجر جنرل جعفری نے صوبہ گلستان کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا دوسری بار دورہ کیا۔ میجر جنرل جعفری نے 4 روز قبل بھی سیلاب متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا اورانہوں نے اس دورے کے دوران عارضی پل بنانے اور مسدود راستوں کو کھولنے پر تاکید کی تھی۔ سیلاب کے ابتدائی گھنٹوں میں ہی سپاہ کی امدادی ٹیمیں سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں امداد رسانی کے لئے پہنچ گئی تھیں اورسیلاب سے متاثرہ علاقوں میں امداد رسانی کا کام زور و شور سے جاری ہے۔ ایران کے شہروں اور صوبوں گلستان، شیراز، مازندران ،فارس اور لرستان میں موسلا دھار بارش اور سیلاب سے اب تک 45 افراد جاں بحق اور سینکڑوں زخمی ہوئے جبکہ زرعی زمینوں اور گھروں کو کافی نقصان پہنچا۔قبل ازیں امریکہ، ایران سے تیل خرید لینے والے 4 ملکوں کو مزید استثنی دے گا۔برطانوی ویب سائٹ "ایس اینڈ پی گلوبال پلاٹز” نے کہا ہے کہ امریکہ، ایرانی تیل کی خریداری کیلئے چین، جنوبی کوریا، ہندوستان اور ترکی کو ایران پابندیوں کے حوالے سے مزید 6 مہینے کیلئے استثنی دے گا۔ امریکہ کی جانب سے ایران سے تیل کی خریداری کے لیے اٹلی، جاپان، یونان اور تائیوان کو دی گئی چھوٹ مئی میں ختم ہوجائے گی۔ یاد رہے کہ امریکہ نے 2 نومبر کو اعلان کیا تھا کہ ایران پر تیل پابندیوں کی تجدید کے باوجود عارضی طور پر 8 ملکوں کو ایران سے تیل خریدنے کی اجازت دی جائے گی جس کی مہلت امریکی قوانین کے تحت 180 دن ہوگی۔