ہندوستان کو استثنیٰ ،تیل کی درآمدات جاری رہیں گی ، ہندوستانی روپئے میں رقم کی ادائیگی کا فیصلہ
واشنگٹن 3 نومبر (سیاست ڈاٹ کام) ایران کے خلاف امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی نام نہاد پابندیوں کا 4 نومبر سے آغاز ہورہا ہے۔ تاہم ہندوستان بھی اُن آٹھ ممالک میں شامل ہے جنھیں ان پابندیوں پر عمل آوری سے استثنیٰ حاصل ہے۔ امریکہ کے وزیر خارجہ مائیک پامپیو نے 3 نومبر کو کہاکہ آٹھ ملکوں کی حکومتوں نے ایرانی تیل کی درآمد کو صفر تک گھٹانے کے لئے چند سنجیدہ اقدامات کئے ہیں جن کے پیش نظر اُنھیں پابندیوں پر عمل آوری سے عبوری استثنیٰ دیا جارہا ہے۔ ہندوستانی خبررساں ادارہ پی ٹی آئی کے مطابق نئی دہلی نے واشنگٹن سے کہا ہے کہ وہ تہران سے تیل کی درآمدات کو ایک سال کے دوران 22.6 ملین ٹن سے 15 ملین ٹن تک گھٹا رہا ہے۔ امریکی صدر ٹرمپ نے مئی میں اعلان کیا تھا کہ 2015 ء میں نیوکلیر سمجھوتہ سے امریکی دستبرداری کے بعد ایران کے خلاف 4 نومبر سے دوبارہ تحدیدات عائد کردی جائیں گی۔ اگسٹ سے ان تحدیدات کا جزوی نفاذ عمل میں آیا تھا اور کل اتوار سے مکمل نفاذ شروع ہوجائے گا۔ ہندوستان اپنی توانائی کی 80 فیصد ضروریات کی تکمیل کے لئے بیرونی ممالک سے خام تیل کی درآمدات کرتا ہے۔ اس ضمن میں سعودی عرب اور عراق کے بعد ایران پر بھی اس کا بہت زیادہ انحصار ہے۔ چنانچہ امریکہ نے حکومت ہند کو ایرانی تیل درآمدات پر عائد پابندی سے استثنیٰ دے دیا ہے چنانچہ پابندیاں جاری رہنے کی صورت میں نئی دہلی اب تہران کے ساتھ روپئے میں کاروبار کے آغاز کی تیاری میں مصروف ہے۔ پابندیوں کے آغاز سے عین قبل انڈین آئیل کارپوریشن (آئی او سی) اور منگلورو کی ریفائنری و پٹرو کمیکلس ادارہ نے نومبر میں ایران سے 1.25 ملین ٹن تیل کی خریدی کے لئے آڈر دیا ہے۔