تہران ۔ یکم ؍ مئی (سیاست ڈاٹ کام) ہزاروں ایرانی مزدوروں نے آج تہران میں ’’مے ڈے‘‘ مظاہرہ کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ حالانکہ ملازمت بہتر بنائے جائیں اور اسلامی جمہوریہ ایران سے غیرملکی مزدوروں کو خارج کردیا جائے کیونکہ انہوں نے مقامی مزدوروں کے روزگار کے مواقع پر قبضہ کرلیا ہے۔ سرکاری مزدوروں کی یونین نے اس مظاہرہ کا اہتمام کیا تھا۔ ایوان مزدور کے دفاتر کے قریب تہران کے وسطی علاقوں میں مظاہرین جمع ہوگئے تھے۔ بیانرس پر تحریر تھا ’’آجرین، شرم کرو، غیرملکیوں کو خارج کردو‘‘ ایران میں افرادی طاقت کا 10 فیصد بیروزگار ہے۔ زراعت اور تعمیرات کے شعبہ میں زیادہ تر افغان مزدور برسرکار ہیں۔ استنبول سے موصولہ اطلاع کے بموجب ترکی کی پولیس نے ہزاروں مزدوروں کو منتشر کرنے کیلئے آنسو گیس اور آبی توپیں استعمال کیں جبکہ وہ حکومت کی جانب سے کفایت شعاری کی مہم کے دوران اپنے حقوق کا دفاع کرنے احتجاجی مظاہرہ کررہے تھے۔ ترکی پولیس نے تمام گاڑیوں کی آمدورفت اور سرکاری ٹرانسپورٹ کو روک دیا تھا تاکہ تقسیم چوک تک احتجاجی نہ پہنچ پائیں۔ مزید جمعیت احتجاجی مظاہرہ روکنے کیلئے تعینات کی گئی تھی۔ اس کے باوجود کثیر تعداد میں مظاہرین جمع ہوگئے تھے۔ پولیس نے انہیں منتشر کرنے کیلئے آنسو گیس کے شیل داغے اور آبی توپ استعمال کی۔ ترکی میں یہ اولین ’’ مے ڈے‘‘ تھا اور سرکاری طور پر عام تعطیل کا اعلان کیا گیا تھا۔ پارلیمنٹ میں متنازعہ صیانت قانون جاریہ سال منظور کیا گیا ہے، جس کے ذریعہ احتجاجیوں کے خلاف کارروائی کے پولیس کو وسیع تر اختیارات دیئے گئے ہیں۔ صدر رجب طیب اردغان کا انتظامیہ 2013ء مئی ۔ جون احتجاج سے دہل کر رہ گیا تھا۔
عالمی یوم مئی پر فرانس میں ریالیاں
پیرس۔ یکم ؍ مئی (سیاست ڈاٹ کام) دنیا بھر میں مزدروں کا عالمی دن یوم مئی منایا جارہا ہے اس سلسلہ میں مختلف ٹریڈ یونین کی طرف سے فرانس کے مختلف شہروں میں بڑے بڑے جلوس نکالنے کا سلسلہ شروع ہوچکا ہے جو شام گئے جاکر ختم ہوں گے،اس موقع پر دیکھنے میں آیا کہ بعض ایسے نام نہاد سیاسی لیڈورں نے یوم مئی کے حوالہ بیان جاری کیے ہیں جن کے لئے کئی غریب مزدور مزدوری کرتے ہیں مگر آج بھی اجرت کیلئے ترس رہے ہیں بلکہ وہ فون کرتے ہیں اور نام نہاد لیڈر فون ہی نہیں اٹھاتے،ان کے علاوہ بعض ایسے لیڈر بھی ہیں جو جعلی ڈرافٹس بھجوانے کے اسکینڈل اور آئی ٹی کارڈ استعمال کرکے دھوکہ دہی کرنے کے سلسلہ میں جیل کی ہوا کھا چکے ہیں۔ یوم مئی کے موقع پردرجن بھر متاثرہ مزدوروں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے استدعا کی ہے کہ ان نام نہاد سیاسی رہنمائوں کے گھنائونے کارناموں پر بھی روشنی ڈالی جائے جو دیار غیر میں بھی اپنے ہم وطنوں کے ساتھ زیادتی کے مرتکب ہورہے ہیںاور سستی شہرت کی خاطر جھوٹے عہدیدار بنے ہوئے ہیں۔