فنگ ڈاؤ ۔10جون ( سیاست ڈاٹ کام ) روسی صدر ولادیمیرپوٹن نے ایرانی نیوکلئیر سمجھوتہ سے امریکہ کی دستبرداری کی مذمت کی ۔ پوٹن نے جو آج یہاں شنگھائی تعاون تنظیم کی ایک علاقائی چوٹی کانفرنس سے خطاب کررہے تھے ۔ مزید کہا کہ امریکہ کے فیصلہ سے اس بلاک کے رکن ممالک کو تشویش ہے ۔ اس تنظیم میں چین ‘ روس ‘ یہندوستان کے عالوہ سابق سوویت یونین سے علحدہ شدہ ایشیائی ممالک شامل ہیں ۔ پوٹن نے کہا کہ نیوکلئیر سمھجوتہ سے امریکی کی علحدگی اس علاقہ کی صورتحال کو غیر مستحکم کرسکتی ہے ۔ پوٹن نے کہا کہ ایرانی نیوکلئیر سمجھوتہ کی ذمہ داریوں کی روس بدستور پابندی کرتا رہے گا ۔ 2015 میں اس وقت کے امریکہ صدر بارک اوباما نے ایران کے ساتھ تاریخی سمجھوتہ کیا تھا تاہم موجودہ صدر ٹرمپ نے گذشتہ ماہ اس سمجھوتہ سے امریکی کی دستبرداری کا اعلان کیا ہے ۔ امریکہ کے حلیف ممالک اور دیگر ملکوں نے بھی ٹرمپ کے فیصلے پر اعتراض کیا تھا ۔
شام میں ایران اور روس کی طرف سے حکومت
چلائے جانے کی تردید : بشارالاسد
دمشق ۔10جون ( سیاست ڈاٹ کام ) شام کے صدر بشارالاسد نے روس کی طرف سے اپنا جنگ زدہ ملک چلائے جانے کی تردید کی ہے ۔ انہوں نے اتوار کو منظر عام پر آئے ایک انٹرویو میں کہا کہ شام اپنے حلیفوں روس اور ایران کے اثر سے آزاد رہتے ہوئے اپنی حکومت چلارہا ہے ۔ اسد نے میل کو دیئے گئے اپنی تفصیلی انٹرویو میں امریکہ‘ برطانیہ کی طرف سے شام میں کی جانے والی فوجی کارروائیوں کی مذمت کرتے ہوئے انہیں نوآبادیاتی اقدامات قرار دیا اورا پنے حلیف روس کی بھرپور ستائش کی ۔اسد نے اعتراف کیا کہ ان کے ملک میں سات سال سے جاری جنگ و تصادم پر ان کے حلیفوں روس اور ایران سے بھی اختلافات رہے ہیں ۔